مزید دیکھیں

مقبول

لاہور سے باکو کے لئے پروازوں کا آغاز

لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی لاہور...

پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کرنے کی بجائے اس رقم سے ہائی وے بنائیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات...

پاکستانی سیکریٹری خارجہ کی بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر سے ملاقات

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس...

برطانیہ میں کوکین اسمگل کرنے والے کو 10 سال قید کی سزا

برطانوی ایئرپورٹ پر ایک 35 سالہ شخص کو برطانوی...

برطرفی معطل، سٹیل ملز کے ہزاروں ملازمین بحال

سندھ لیبر اپیلٹ ٹربیونل نے پاکستان سٹیل ملز ...

ننکانہ :دھولر والاقبرستان ،بھنگ کےبیورپاریوں کا اڈا،100سے 200روپے پیالہ کھلے عام بکنے لگا

ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی(نامہ نگار احسان اللہ ایاز) مہنگائی کے اس دور میں جہاں دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو چکا ہے ایک سستا اور خطرناک نشہ دھولر والا قبرستان کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ یہ قبرستان اب بھنگ کے نشے کے عادی افراد کی آماجگاہ بن چکا ہے، جہاں کھلے عام اس زہر کا کاروبار جاری ہے۔

یہاں سادہ بھنگ کا ایک پیالہ محض 100 روپے اور "انرجی والا” پیالہ 200 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ماہرینِ صحت خبردار کر رہے ہیں کہ بھنگ کا مسلسل استعمال نوجوانوں کے حافظے کو کمزور، ذہنی صحت کو تباہ اور انہیں سنگین جسمانی بیماریوں میں مبتلا کر سکتا ہے۔ اس نشے نے پہلے ہی کئی خاندانوں کو بربادی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے اور اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو یہ مزید نسلوں کو نگل لے گا۔

تھانہ صدر ننکانہ صاحب کی حدود میں واقع دھولر والا قبرستان عرصہ دراز سے نشے کا مرکز بنا ہوا ہے لیکن انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت نے اس صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے۔ مقامی شہریوں کے مطابق قبرستان اور اس کے گردونواح میں بھنگ کا استعمال اس قدر عام ہو چکا ہے کہ نوجوان بڑی تعداد میں اس لعنت کا شکار ہو رہے ہیں۔

یہ امر انتہائی تشویشناک ہے کہ ہمارے معاشرے میں بھنگ کو ایک معمولی نشہ سمجھا جاتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک نشہ آور منشیات ہے جو نوجوانوں کی تعلیمی کارکردگی کو تباہ، روزگار کے مواقع کو ختم اور گھریلو تنازعات کو جنم دیتی ہے۔

شہری حلقے اب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لیں اور دھولر والا قبرستان کو نشہ فروشوں اور نشے کے عادی افراد سے پاک کرنے کے لیے موثر کارروائی کریں۔ اگر اب بھی خاموشی اختیار کی گئی تو یہ ناسور مزید پھیل جائے گا اور پورے علاقے کو بدنامی اور بربادی کی طرف دھکیل دے گا۔ وقت آگیا ہے کہ اس سماجی برائی کے خلاف آہنی ہاتھ اٹھایا جائے اور ہماری نوجوان نسل کو اس زہریلی لت سے بچایا جائے۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں