ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب میں پرائیویٹ جینیٹوریل سروسز کے سپروائزر محمد اسامہ کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات پر انکوائری کا عمل جاری ہے، جس نے ادارے کی شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ یہ کارروائی انٹیلی جنس کی اسپیشل رپورٹ نمبر HC(G)/599 مورخہ 16-07-2025 کی بنیاد پر شروع کی گئی، جس میں کرپشن کے شواہد کے ساتھ ویڈیو ریکارڈ کی موجودگی بھی ظاہر کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (PS) کے جاری کردہ لیٹر نمبر 2387/CC مورخہ 13-08-2025 کے تحت سپروائزر محمد اسامہ کو ایک بار پھر انکوائری کمیٹی کے سامنے طلب کیا گیا۔ مقررہ تاریخ پر وہ ایڈمن آفیسر وقاص کے ہمراہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور چند ماہ کا محدود ریکارڈ فراہم کیا، تاہم مکمل تفصیلات اور تنخواہوں کے ریکارڈ جمع نہ کروائے گئے، جبکہ کمیٹی کو ہدایت دی گئی تھی کہ مئی، جون اور جولائی 2025 کے مکمل ریکارڈ مہیا کیے جائیں۔

مزید یہ کہ محمد اسامہ نے اپنے حق میں تحریری جواب جمع نہیں کروایا بلکہ صرف ایک اشٹام پیپر جمع کرایا، جس پر صفائی عملے سے حمایت میں بیانات درج ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تمام معاملے میں سپروائزر محمد اسامہ اور ایڈمن آفیسر وقاص ایک پیج پر دکھائی دے رہے ہیں اور اصل حقائق کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کمیٹی کے اراکین، جن میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (PS) بطور کنوینئر ڈاکٹر سید عبید حسنین، ڈاکٹر (DC IRMNCH) اور آصف منظور سپرنٹنڈنٹ (آفس CEO DHA) شامل ہیں، نے واضح کیا ہے کہ اگر ملزم نے اپنے حق میں تسلی بخش ثبوت نہ دیے تو یکطرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے کمیٹی خود ملازمین کے بیانات ریکارڈ کرے تاکہ کسی دباؤ یا اثر و رسوخ کے بغیر اصل حقائق سامنے آسکیں۔ عوامی سطح پر یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ اگر اس معاملے میں شفافیت نہ دکھائی گئی تو ہسپتال انتظامیہ کی ساکھ بری طرح متاثر ہو گی۔

Shares: