ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب میں حالیہ مہینوں کے دوران صحت عامہ کی سہولیات میں بہتری کا عمل قابل تعریف ہے، تاہم کئی اہم پہلو اب بھی فوری اصلاح کے منتظر ہیں۔ ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ اور ایم ایس ڈاکٹر اطہر فرید کی قیادت میں ہسپتال کے نظم و نسق، ادویات کی دستیابی اور صفائی کے نظام میں مثبت تبدیلیاں واضح طور پر دیکھی گئی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے چارج سنبھالتے ہی پہلا دورہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کا کیا جانا اس امر کا ثبوت ہے کہ صحت عامہ ان کی اولین ترجیح ہے، جبکہ ایم ایس ڈاکٹر اطہر فرید کی تعیناتی کے بعد انتظامیہ نے بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ اس کے باوجود بعض اہم مسائل فوری توجہ کے طالب ہیں، جن میں ایمرجنسی وارڈ میں چاروں ڈاکٹرز کی موجودگی کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔ ہنگامی صورتحال میں مریض کو غیر ضروری تاخیر کا سامنا نہ ہو، اس کے لیے ڈیوٹی پر موجودگی محض کاغذی نہ ہو بلکہ جسمانی اور فعال موجودگی ہونی چاہیے۔

ہر وارڈ میں میڈیکل آفیسرز کی مستقل اور متحرک تعیناتی لازمی ہے۔ مریض کے ساتھ براہ راست مشاہدہ، وقت پر ادویات اور مسلسل رابطہ ان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ اسی طرح ہیڈ نرس کا کردار بھی محض شیڈول سازی تک محدود نہیں رہنا چاہیے۔ ہر شفٹ میں حاضری، صفائی، نرسنگ اسٹاف کا اخلاقی و پیشہ ورانہ رویہ، ادویات کی دستیابی اور مریضوں سے براہ راست فیڈبیک لینا اس منصب کی اصل روح ہے۔

یہ امر تشویش ناک ہے کہ متعدد دوروں کے دوران ہیڈ نرس کی غیر موجودگی رپورٹ ہوئی، جسے آفس ورک کا دباؤ قرار دیا گیا۔ اس مسئلے کا مستقل حل یہ ہے کہ ہیڈ نرس کو ہسپتال کے اندر رہائش فراہم کی جائے تاکہ وہ رات کے اوقات میں بھی وارڈز کی نگرانی کر سکیں اور ایمرجنسی صورتِ حال میں مؤثر کنٹرول برقرار رہے۔

ڈی ایچ کیو ہسپتال کی بہتری کے لیے قائم کی گئی ہیلتھ کونسل کا فعال کردار بھی نہایت اہم ہے۔ ہفتہ وار سرپرائز وزٹ، مریضوں سے براہ راست رائے، وارڈز کی حالت کا جائزہ، عملے کی کارکردگی پر رپورٹنگ، اور ادویات کی فراہمی کا جائزہ کونسل کی مؤثر نگرانی کا مظہر ہوگا۔ بصورتِ دیگر یہ فورم محض رسمی کارروائی تک محدود ہو کر رہ جائے گا۔

یہ ہسپتال روزانہ سینکڑوں مریضوں کے لیے امید کی آخری کرن ہے۔ یہاں کے ہر ملازم، ڈاکٹر، نرس اور منتظم پر فرض ہے کہ وہ اپنی ڈیوٹی کو نوکری نہیں بلکہ انسانی خدمت سمجھ کر انجام دے۔ اگر ایمانداری، احساسِ ذمے داری اور حاضری کو اپنا شعار بنایا جائے تو ننکانہ صاحب کا یہ ادارہ پنجاب کے بہترین طبی مراکز کی صف میں شامل ہو سکتا ہے۔

Shares: