ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز) اتائی ڈاکٹروں کے خلاف بڑا آپریشن، پانچ کلینک سیل، 112 غیر قانونی مراکز کی نشاندہی،تحصیل شاہکوٹ اور سانگلہ ہل میں سست روی، شہریوں کا اظہارِ تشویش
ضلع ننکانہ صاحب میں محکمہ صحت نے غیر قانونی اور خطرناک اتائی ڈاکٹروں کے خلاف بڑا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تحصیل ننکانہ ڈاکٹر ذیشان اختر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے پانچ اتائی کلینکس سیل کر دیے، جب کہ ان کے چالان پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھجوا دیے گئے ہیں۔
سیل کیے گئے کلینکس میں شامل مقامات گاؤں کوٹلی لال، یونین کونسل مانگٹانوالہ، گاؤں پیپل والا (یونین کونسل کوٹ نامدار)، بندے کی جاگیر، بائی پاس لاہور روڈ اور موڑ کھنڈا شامل ہیں۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق تحصیل ننکانہ صاحب میں اس وقت 112 غیر قانونی اتائی کلینکس کی نشاندہی کی جا چکی ہے، جن کے خلاف مرحلہ وار کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ آپریشن سیکرٹری ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پنجاب محترمہ نادیہ ثاقب کی ہدایات، ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ کی نگرانی، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر طلحہ شیروانی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر کامران واجد کی سرپرستی میں عمل میں لایا جا رہا ہے۔
محکمہ صحت کی جانب سے "مریم نواز ہیلتھ کلینکس (MNHC)” منصوبے کے تحت ضلع میں 19 جدید مراکز فعال کیے جا چکے ہیں، جن میں تحصیل ننکانہ میں 10، شاہکوٹ میں 6 اور سانگلہ ہل میں 3 کلینک شامل ہیں۔ ان مراکز کے قیام کے بعد اتائی کلینکس کے خلاف کارروائیوں میں بھی تیزی آئی ہے۔
تاہم، دوسری جانب تحصیل شاہکوٹ اور سانگلہ ہل میں اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی سست روی کا شکار ہے، جس پر مقامی شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان علاقوں میں بھی فوری اور بھرپور آپریشن کیا جائے تاکہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے جعلی ڈاکٹروں کا قلع قمع کیا جا سکے۔
محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں اتائیوں کے خلاف مزید آپریشن جلد متوقع ہیں اور اس ضمن میں کسی قسم کی نرمی یا رعایت نہیں برتی جائے گی۔