ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ننکانہ صاحب کی تنگ گلیوں میں بہتا سیوریج کا پانی عوامی خدمت کے نظام پر ایک سوالیہ نشان بن چکا ہے۔ میونسپل کمیٹی ننکانہ کی مجرمانہ غفلت اور انتظامی نااہلی نے شہریوں کی زندگی کو عذاب بنا دیا ہے۔ گندے پانی کے جوہڑ نہ صرف راستوں کو ناقابل استعمال بنا چکے ہیں بلکہ بچوں، بزرگوں اور بیماروں کے لیے وبائی امراض کا باعث بھی بن رہے ہیں۔

شہریوں کے مطابق ایک ہفتے سے گلی میں مسلسل سیوریج کا پانی بہہ رہا ہے، متعدد بار شکایات کے باوجود نہ کوئی کارروائی کی گئی، نہ صفائی کا بندوبست کیا گیا۔ میونسپل کمیٹی کے افسران اور عملہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، جیسے انہیں عوامی فلاح و بہبود سے کوئی سروکار نہیں۔ گندگی، تعفن اور بدبو کے باعث شہری ذہنی اذیت میں مبتلا ہو چکے ہیں، جبکہ معصوم بچے ڈینگی، ہیضہ، اسہال اور دیگر متعدی بیماریوں کے خطرے میں ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ میونسپل کمیٹی کے ذمہ داران صرف تصویری مہمات اور بلند و بانگ دعوؤں میں مصروف ہیں، جبکہ عملی طور پر عوام کو گندے پانی اور تعفن کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ شکایات کرنے پر بھی کوئی جواب نہیں ملتا، عوام کی فریادیں گویا دیواروں سے ٹکرا کر لوٹ آتی ہیں۔

عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور وزیر بلدیات سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر میونسپل کمیٹی کے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور گلیوں میں بہتے گندے پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ آخر کب تک ننکانہ صاحب کے عوام بے بسی کی تصویر بنے رہیں گے؟
کاش کوئی سننے والا ہو، کاش کسی کو شرم آ جائے۔

Shares: