ننکانہ : ضلع کونسل کے ملکیتی سینکڑوں قیمتی درخت،آفیسران نے ملی بھگت سے ٹمبرمافیا کے حوالے کردئے

ننکانہ صاحب باغی ٹی وی(نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ضلع کونسل کے ملکیتی سینکڑوں قیمتی درخت،آفیسران نے ملی بھگت سے ٹمبرمافیا کے حوالے کردئے
ضلع کونسل کی ملکیت لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی درخت,ریگولیشن برانچ کی لاپرواہی اور غفلت کے باعث صفحہ ہستی سے مٹ گئے ,ذی جی بلدیات سے فوری نوٹس کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق ضلع کونسل ننکانہ صاحب کے معتبر ذرائع نے انکشاف کرتے ہوۓ بتایا ہے کہ ضلع بھر میں موجود ضلع کونسل کی سڑکوں کے کنارے پر ضلع کونسل ننکانہ کی ملکیت 6 ہزار سے زائد قیمتی درخت ہیں جن کی مالیت کڑوروں روپے بنتی ہے اور ان قیمتی درختوں میں سینکٹروں کی تعداد میں درخت شیشم سمیت دیگر قیمتی درخت شامل ہیں, ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوۓ بتایا کہ ضلع بھر سے ریگولیشن برانچ کے مبینہ طور پر اعلی افسران اور ملازمین کے آپسی گٹھ جوڑ کے باعث لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی درخت ٹمبرمافیاء کے حوالے کردئے گئے، ذرائع کا کہنا تھا کہ چند سال قبل ننکانہ صاحب تاشاہ کوٹ روڈ ,ننکانہ صاحب تابچیکی روڈ ,بچیکی تا سیدوالہ ,سید والا تا جڑانوالہ روڈ حدود ضلع ننکانہ صاحب ,شاہ کوٹ تا صفدر آباد روڈ ,صفدر آباد سے مڑھ بلوچاں روڈ ,شاہ کوٹ تا جڑانوالہ روڈ سمیت متعددضلع بھر میں موجود اندرون چھوٹی سڑکوں پردرختوں کو باقاعدہ نمبرز لگاۓ گۓ تھے ذرائع کے مطابق ان درختوں کی تعداد تقریبا چھ ہزار سے زیادہ بنتی ہے اور اب ان درختوں کی تعداد ہزاروں سے کم ہوکر سینکٹروں رہ گئی ہے جو سمجھ سے باہر ہے ,ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈسٹر کٹ آفیسر ریگولیشن کی سیٹ بھی کافی عرصہ سے خالی ہے جس کے باعث بے شمار مسائل جنم لے رہے ہیں ذرائع نے مزید بتایا کہ سابقہ ڈسٹرکٹ ریگولیشن آفیسر راٶ انوار نے درختوں کی کٹائی کی کرپشن اور دیگر بے ضابطگیوں کے حوالے سے ایک مفصل رپورٹ بھی چیف آفیسر ضلع کونسل ساجد مشرف کے پاس جمع کروائی تھی جس میں بہت سارے انکشافات موجود ہیں اور یہ رپورٹ اس وقت ریگولیشن برانچ کی الماریوں میں دفن ہو کر رہ گئی ہے ڈی جی بلدیات,کمشنر لاہور ڈویژن ,ڈی جی اینٹی کرپشن ,صوبائی محتسب پنجاب اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ میاں دفیق احسن کو چایے کہ وہ فوری طور پر اس رپورٹ پر انکوائری شروع کریں اور درختوں کی چند روز کے اندر اندر دوبارہ نمبرنگ کی جاۓ اور محکمانہ غفلت اور لاپرواہی کے مرتکب اس برانچ میں تعینات عملہ کے خلاف محکمانہ ریگولر انکوائری کرائی جاۓ اور فوری طور پر ڈسٹرکٹ آفیسر ریگولیش کو تعینات کیا جاۓ کہ شاید اس برانچ میں تعینات عملہ کا قبلہ درست ہو سکے –

Leave a reply