ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار: احسان اللہ ایاز)ننکانہ صاحب میں جاری ویساکھی میلے کی تقریبات ارداس اور اختتامی دعا کے ساتھ پُرامن طور پر اختتام پذیر ہو گئیں۔ اختتامی دعا میں پاکستان کے امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں، جبکہ سکھ یاتری ننکانہ صاحب سے کرتارپور کے لیے روانہ ہو گئے۔

ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راؤ اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس نے سکھ یاتریوں کو الوداع کہا۔ روانگی کے وقت یاتریوں کو سخت سیکیورٹی حصار میں رخصت کیا گیا، جس پر یاتریوں نے انتظامیہ کے اعلیٰ انتظامات کو سراہا۔

سکھ یاتریوں نے رہائش، لنگر، سیکیورٹی اور ٹرانسپورٹ کے بہترین انتظامات پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور ضلعی انتظامیہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ یاتریوں کا کہنا تھا کہ وہ بابا گورونانک کی دھرتی سے محبت، اخوت اور پیار کا پیغام لے کر واپس جا رہے ہیں۔ پاکستان میں ان کو جو عزت و احترام ملا، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔

یاتریوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جہاں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے افراد بھائی چارے کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ نے کہا کہ سکھ یاتریوں کا خیال رکھنا پاکستان کی روایت کا حصہ ہے اور ضلعی انتظامیہ آئندہ بھی اُن کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بابا گورونانک کی تعلیمات انسانیت، پیار اور رواداری پر مبنی ہیں، جن پر عمل پیرا ہو کر ہم معاشرے میں امن و بھائی چارے کو فروغ دے سکتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں آزاد ہیں اور ان کے مذہبی جذبات کا مکمل احترام کیا جاتا ہے۔ ویساکھی میلے میں شریک یاتریوں کی حفاظت کے لیے ضلعی پولیس نے تمام وسائل بروئے کار لائے تاکہ یاتری بغیر کسی خوف و خطر کے اپنی مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔

Shares: