نارنگ منڈی (باغی ٹی وی،نامہ نگار محمد وقاص قمر) نارنگ منڈی اور گردونواح میں سودی کاروبار کھلے عام جاری ہے، جبکہ پولیس اور سیکیورٹی ادارے مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ قرآن و حدیث میں سود کی سخت ترین وعید کے باوجود گلی محلوں میں یہ مکروہ دھندہ پوری ڈھٹائی سے جاری ہے، جہاں سادہ لوح، غربت سے پریشان شہریوں کو سبز باغ دکھا کر پہلے قرضہ دیا جاتا ہے اور پھر سود کی بھاری قسطوں کی صورت میں ان کا جینا دوبھر کر دیا جاتا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی خاندان سود کی دلدل میں اس قدر پھنس چکے ہیں کہ اپنے گھر بار تک فروخت کر بیٹھے، لیکن پھر بھی سود سے نجات نہیں مل سکی۔ اللہ تعالیٰ نے سودی کاروبار کرنے والے کو اپنے مدمقابل قرار دیا ہے، مگر اس کے باوجود علاقے میں جگہ جگہ نجی اداروں اور ذاتی ڈیرے قائم کر کے یہ غلیظ کاروبار جاری ہے، جو دین، انسانیت اور ملکی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مقامی لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ سود خور مافیاز مہذب لباس، میٹھی زبان اور جعلی ہمدردی کے ذریعے غربت زدہ خاندانوں کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں اور پھر ان کی پوری زندگی کا چین چھین لیتے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ان سرگرمیوں سے باخبر ہونے کے باوجود آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں، جس سے سود خوروں کو مزید شہہ مل رہی ہے۔

اہل علاقہ نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شیخوپورہ بلال ظفر شیخ، مذہبی و سماجی جماعتوں اور حکومت پنجاب سے اپیل کی ہے کہ فوری نوٹس لیا جائے، سودی کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، اور غریب عوام کو اس معاشی ظلم سے نجات دلائی جائے۔

Shares: