نارنگ (نامہ نگار محمد وقاص قمر) نارنگ منڈی اور گردونواح کے سینکڑوں دیہات کیلئے قائم واحد دیہی مرکز صحت بدترین انتظامی غفلت کا شکار ہو چکا ہے۔ مرکز کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے مگر تاحال کسی ٹھیکیدار نے چارج نہیں سنبھالا، جس کے نتیجے میں بنیادی سہولیات کا فقدان اور مریضوں کی مشکلات میں شدید اضافہ ہو گیا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق دیہی مرکز صحت نارنگ کو آؤٹ سورس کیے جانے کے بعد نہ صرف کسی نجی آپریٹر نے ذمہ داری قبول کی، بلکہ ضلعی محکمہ صحت نے بجٹ بھی بند کر دیا، جس کے باعث ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ یہاں تک کہ ایمرجنسی کی ادویات اور ڈریسنگ کا معمولی سامان تک دستیاب نہیں، اور مریضوں کو بازار سے ادویات خود خریدنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مرکز صحت میں بجلی کی بندش کی صورت میں جنریٹر تک تیل نہ ہونے کے باعث بند رہتا ہے، اور ہسپتال کئی کئی گھنٹے تاریکی میں ڈوبا رہتا ہے، جو مریضوں اور عملے دونوں کیلئے خطرناک صورتحال پیدا کر رہا ہے۔
اہلِ علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کی عدم توجہی نے عوام کو اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔ معمولی چوٹ یا بخار جیسے امراض میں بھی مریضوں کو پرائیویٹ کلینکس کا رخ کرنا پڑتا ہے، جو ایک غریب دیہی آبادی کیلئے ناقابلِ برداشت مالی بوجھ ہے۔
مقامی عوامی نمائندوں، سماجی شخصیات اور متاثرہ مریضوں نے صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر سے فوری نوٹس لینے، مرکز صحت کا بجٹ بحال کرنے، ادویات کی فراہمی یقینی بنانے اور آؤٹ سورس ٹھیکیدار کو چارج سنبھالنے پر مجبور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔








