پہلی ناکام کوشش کےبعدآج پھرناسا30 منزلہ جدید راکٹ خلا میں بھیجے گا
فلوریڈا :ناسا کے 30 منزلہ جدید راکٹ کو خلائی مشن پر آج بھیجا جائے گا۔اس سلسلے میں پہلی کوشش 30 اگست کو ناکام ہوگئی تھی۔غیرملکی خبرایجنسی کےمطابق فلوریڈا کے خلائی مرکز سے مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی دوپہر 2 بج کر 17 منٹ پر راکٹ کی لانچ متوقع ہے۔ اگر کسی وجہ سے مقررہ وقت پر راکٹ روانہ نہ ہوسکا تو مزید 2 گھنٹے انتظار بھی کیا جائے گا۔
کینیڈی اسپیس سینٹر کے ڈپٹی منیجر جرمی پارسنز نے بتایا ہے کہ اس مشن کے لیے ٹیم تیار ہے اور پچھلی کوشش کے دوران بھی بہترین تیاری کی تھی۔اس خلائی مشن میں کسی خلا باز کو راکٹ کے ذریعے نہیں بھیجا جارہا ہے تاہم راکٹ میں کچھ ایسی سنسرز( حساس آلات ) نصب ہیں جو ریڈیشن لیول، حرارت اور دیگر تبدیلیوں کو ریکارڈ کریں گے۔
This week at NASA, we prepared for the Sept. 3 #Artemis I flight test, @NASAWebb imaged its first exoplanet, and the next Earth water-surveying satellite got a launch date. https://t.co/JSDausMuVv pic.twitter.com/fwxDJpwbZh
— NASA (@NASA) September 3, 2022
اس خلائی مشن کا مقصد اسپیس لانچ سسٹم اور اورین کریو کیپسول کی جانچ کرنا ہے۔ آرٹیمز ون نامی اس خلائی مشن میں اورین کریوکیپسول راکٹ کے اوپری حصے پر نصب ہے۔اس راکٹ میں مشن کےلیے 30 لاکھ الڑا کولڈ لیکویڈ ہائیڈروجن اور آکسیجن استعمال ہوگی۔
No matter where you are on Earth, join us tomorrow as we reach out to the Moon.
The two-hour window for Saturday's #Artemis I launch attempt opens at 2:17pm ET (18:17 UTC). Here's your thread on how to tune in: https://t.co/D9RaNErhE0
— NASA (@NASA) September 2, 2022
ناسا کی چاند پر خلائی مشن بھیجنے کی پہلی کوشش 30 اگست کو کامیاب نہ ہوسکی تھی۔ ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے بتایا تھا کہ فلوریڈا میں آرٹیمز ون کی روانگی فنی خرابی کی وجہ سے ممکن نہ ہوسکی۔انھوں نے بتایا تھا کہ جب تک راکٹ میں موجود خرابی دور نہیں کی جائے گی، خلائی مشن نہیں روانہ ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ راکٹ بہت پیچیدہ مشین ہے اور اس کی روانگی کے لیے کئی مراحل درپیش ہوتے ہیں۔
پہلی کوشش میں خلائی مشن اس لیے نہیں بھیجا گیا کیوں کہ راکٹ کے چار آرایس 25 انجن میں سے ایک انجن کو مطلوبہ درجہ حرارت نہیں ملا تھا۔اس خلائی مشن کی روانگی کے لیے ہزاروں افراد فلوریڈا کے ساحل پر موجود تھے جن میں امریکی نائب صدر کمالا ہیرس بھی شامل تھیں۔اگراس بار بھی کسی وجہ سے خلائی مشن کو بھیجنا ممکن نہ ہوا تو 5 ستمبر بروز پیر کو خلائی مشن کو بھیجاجائےگا۔