نشہ بیماری بھی جرم بھی .تحریر: ملک ضماد

0
35

پاکستان میں منشیات کا استعمال دن بدن بڑھتا چلا جا رہا ہے
ہر زور کئی لوگ پولیس کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوتے ہیں اور کئی لوگ مر بھی جاتے ہیں نشہ کا استعمال میں اس وقت نوجوان نسل زیادہ ہے جو سکول کالجز میں پڑھتے ہیں اس کے بعد پھر کاروباری شخصیات کو بھی منشیات کے استعمال ریکارڈ کیا گیا ہے منشیات کا استعمال پہلے تو لوگ ذہنی و جسمانی سکون کے کیے کرتے ہیں لیکن بعد میں وہ ہی سکون برباد کو جاتا ہے اور لوگ نشے کی حالت میں کبھی درد بدر کی ٹھوکریں اور کبھی کہیں سڑک کنارے یا کسی ندی نالے میں پڑے ملتے ہیں اسلام میں بھی نشہ آور چیزوں کے استعمال سے منع کیا گیا ہے
اللہ تبارک وتعالیٰ قرآن مقدس میں ارشادفرماتاہے:

(1)(اے محبوبﷺ)تم سے شراب اورجوئے کاحکم پوچھتے ہیں ۔تم فرمادوکہ ان دونوں میں بڑاگناہ ہے۔اورلوگوں کاکچھ دنیوی نفع بھی،لیکن ان دونوں کاگناہ ان کے نفع سے بڑاہے۔(سورۂ بقرہ:آیت219،پ2)

ترجمہ: ائے ایمان والوں !نشہ کی حالت میں نمازکے پاس نہ جاؤ جب تک اتناہوش نہ ہوکہ جوکہواسے سمجھو۔(کنزالایمان،النساء4؍43،پ5)

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں ۔شراب پیتے وقت شرابی کا ایمان زائل ہوجاتاہے۔ایک اورجگہ ارشادفرمایاکہ :جوزناکرے یاشراب پیئے اللہ تعالیٰ اس سے ایمان کھینچ لیتاہے جیسے آدمی اپنے سرسے کرتاکھینچ لے۔(فتاویٰ رضویہ،ج۱۱)

حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔اللہ تعالیٰ فرماتاہے۔قسم ہے میرے عزت کی جوبندہ شراب ایک گھونٹ بھی پیئے گامیں اس کواتنی ہی پیپ پلاؤں گا۔اورجوبندہ میرے خوف سے اُسے چھوڑے گامیں اس کومقدس حوض سے پلاؤ ں گا۔(امام احمد)

منشیات فروش معاشرے کے لیے بربادی کا سبب بنتے ہیں اور اپنی ذات کا نقصان بھی کرتے ہیں منشیات کے استعمال سے معاشرے میں بڑھتی برائیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جو کہ اداروں کے لیے سوچنے کا مقام ہے ہم سب کا فرض ہم مل کر معاشرے سے اس لعنت کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں متعلقہ اداروں ساتھ بھی مکمل تعاون کریں

Leave a reply