باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نشے میں دھت جی سی یو لاہور کا پروفیسر طالبات کو ہراساں کرنے لگا ، وی سی ایکشن لے
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہورکا محکمہ فزکس کے پروفیسر اصلاح الدین مبینہ طور پر طالبات کو ہراساں کرنے لگے،انکے سکرین شاٹ سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے طالبات کو کالز کیں اور ٹیکسٹ میسج بھی کئے،مذکورہ طالبہ اس پروفیسر کے مضمون میں دو بار فیل ہو چکی ہیں وہ صرف اسلئے کہ پروفیسر اسکے ساتھ رابطے میں رہنا چاہتا تھا لیکن اسکو ناکامی ہوئی اور اس نے طالبہ کو دو بار فیل کر دیا
ذرائع کے مطابق پروفیسر اصلاح الدین نہ صرف مذکورہ طالبہ بلکہ دیگر طالبات کو بھی ویڈیو کال کے لئے کہتا تھا،لڑکیاں خود سے بات کرنے میں بہت خوفزدہ تھیں کہ شاید وہ دوبارہ فیل کر دے اور ان کی ڈگری بیکار ہوجائے۔ پروفیسر نے ایک طالبہ کو فون کیا اور کہا کہ اس کے ساتھ ویڈیو کال کرے۔
طالبہ کے پاس اس پروفیسر کو بے نقاب کرنے کے لئے کافی مواد موجودہے، طالبہ نے پروفیسر سے تنگ آ کر اسے بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا اور ویڈیو کال کے سکرین شاٹس لے لئے، وہ واضح طور پر ‘مشت زنی’ کر رہا تھا کیونکہ آپ تصویر میں اشارہ دیکھ سکتے ہیں۔ وہ نشے میں نظر آرہا تھا اور بے چین تھا۔
طالبہ نے اسکا اسکرین شاٹس لینے کے بعد وائی فائی کو آف کردیا تو پروفیسر نے اس کی سم پر کال کرنا شروع کردی اورجب اس نے کال نہ اٹھائی تو کال کے لئے میسجز بھیجے۔
لاہورگرامر سکول کا ڈرامہ ٹیچراور اداکار عمیر رانا بھی ننھی طالبات کو ہراساں کرنے میں شامل
ذرائع کے مطابق پروفیسر نے جب لڑکیوں کو کالز کرنا شروع کی تھیں تو وہ اس بات کو نہیں سمجھ سکی تھی لیکن حقیقت سامنے آنے پر اسکے سکرین شاٹس لے لئے،
طالبات اور انکے والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے اساتذہ کو ادارے سے نکالا جائے اور انہیں طالبات کو ہراساں کرنے پر سزا دی جائے ، انکے خلاف کاروائی کی جائے
وزیراعلیٰ پنجاب کا نجی اسکول میں طالبات کوہراساں کرنے کے واقعات کا نوٹس،رپورٹ طلب









