کراچی: وزیر بلدیات،ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سید ناصر حسین شاہ نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز (آباد) کے آفس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت اور وژن کے تحت شہر کے انفرااسٹریکچر پر کام کررہے ہیں
ایسوسی ایشن آف بلڈرز (آباد) ہاؤس میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی جی ایس بی سی اے مزمل حسین ہلیپوٹو، ڈی جی ایم ڈی اے بخش علی مہر، اور ڈی جی ٹاؤن پلاننگ فرید شیخ نے شرکت کی۔ اجلاس میں آباد کی ایگزیکٹو باڈی اور پاکستان کے نامور بلڈرز بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔اجلاس کا بنیادی مقصد بلڈرز کو تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کے حصول میں درپیش چیلنجز، دیرینہ مسائل اور ان کے حل کے لیے عملی تجاویز پر جامع گفتگو کرنا تھا۔ شرکاء نے ٹاؤن پلاننگ، انفراسٹرکچر، ریگولیٹری اقدامات اور فاسٹ ٹریک اپروول کے نظام کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا۔اجلاس میں عارف حبیب، محسن شیخانی، حسن بخشی، افضل حمید، طارق عزیز، اویس تھانوی، انور او کے، جنید تلو، میجر (ر) ہارون رشید، فاروق شیخانی، احمد بمبیا سمیت متعدد معزز اراکین شریک تھے،اس موقع پر بلڈرز نے مشترکہ مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی صنعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اس لیے سرکاری اداروں میں منظوری کے طریقۂ کار اور ورک فلو کو مزید آسان اور شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔اجلاس کے بعد صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کے اعزاز میں اے بی اے ڈی ہاؤس میں پرتکلف لنچ کا اہتمام بھی کیا گیا، جہاں تعمیراتی شعبے سے متعلق مستقبل کے اقدامات اور تعاون کے نئے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ بلدیات کا نظام سب سے زیادہ بااختیار سندھ کا ہے،جمہوریت کے جو لوگ چیمپئن بنتے ہیں انہوں نے بلدیاتی اداروں کو معطل کردیا تھا ہم بلدیاتی اداروں کو مزید بااختیار کررہے ہیں،نئے صوبے کی بات ایک شوشہ ہے ،نیا صوبہ بنے گا تو کتنی اسمبلیاں کتنے دفاتر بنانے ہوں گے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت بہتری کرکے دکھاۓ گی ہم صرف کراچی میں نہیں پورے سندھ میں کام کر کے دکھاٸیں گے ہمیں پتا ہے شہر کی سڑکوں کی صورتحال خراب ہے چیٸرمین بلاول بھٹو کی ہدایت اور وژن کے تحت شہر کے انفرا اسٹریکچر پر کام کررہے ہیں،وفاق سے ہمیں چند فیصد حصہ ملتا ہے کراچی کے لیے وفاق کی کیا کوٸ زمہ داری نہیں ہے؟ مگر سیاسی جماعتیں عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ہم پر تنقید کرتے ہیں ہماری نیت پر شق نہ کیا جاۓ ہم بہتری کی جانب جانا چاہتے ہیں
سید ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ادارے میں جس افسر کے خلاف شکایت ہوتی ہے فوراً ایکشن لیتے ہیں کوئی بھی افسر ایسا نہیں جس کے خلاف ایکشن نہ لیا جاسکتا ہو جو افسر اپنے آپ کو طاقتور سمجھتا ہے اس کے خاف فوری ایکشن لیا جاتا ہے،ستاٸیسویں ترمیم کراچی اور آباد والوں کے لیے ہے ستاٸیسویں ترمیم میں عوام کی بھی بہتری ہے کراچی واحد شہر ہے جہاں لوگ گھومنے نہیں بلکہ بسنے کے لیے آتے ہیں، نسلہ ٹاور کی مثال ہمارے سامنے ہے متاثرین آج تک پریشان ہیں ہم نے نسلہ ٹاور بچانے کے لیے باقاعدہ بل بھی منظور کرایا تھا عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ماضی میں عدالتوں سے جو کمنٹس اور فیصلے آتے تھے وہ سب کے سامنے ہے
ناصر شاہ نے کہا کہ درست بات پر ہم افسران کے خلاف لازمی ایکشن لیتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں کام کیا جاۓ پالیسی اور باٸ لاز بناۓ جارہے ہیں جس طرح قانون کی خلاف ورزی کی گٸ دبٸ میں کوٸ اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا زمین کے معاملات کو دیکھا جارہا ہے زمین کے معاملات کو آباد کے لوگ خود بھی دیکھیں گے اگر کوٸ قبضہ کرتا ہے تو وہ بھی کوٸ ڈویلپرز یا بلڈر ہی ہو گا ناصر شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کا بہتری اور امن کا وژن ہے وزیر اعلیٰ سندھ بلاول کے مشن کو آگے بڑھانے میں پیش پیش ہیں بلڈر ایک اہم شعبہ ہے تعمیراتی صنعت کے چلنے سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملتا ہے آباد کے ممبران کے مساٸل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں آباد کے ممبران کو جو سہولتیں درکار ہیں فراہم کی جاۓ گی کچھ ایشو ہیں جن کو مل کر حل کریں گے عوام کی سہولت کے لیے تمام وساٸل بروۓ کار لاٸیں گے جو اسکیم شروع کی گٸ ہیں ان کو انجام تک پہنچایا جاۓ گا ماضی میں جو غیر قانونی تعمیرات ہوٸ ہیں اس کو دیکھا جارہا ہے ایک سوال کے جواب میں ناصر شاہ نے کہا کہ ملک اور فوج کے لیے ہماری جان حاضر ہے ہماری افواج نے انڈیا کو منہ توڑ جواب دیا پاک فوج کے جوان ہمارے لیے اپنی جان قربان کررہے ہیں


















