کراچی بلدیاتی الیکشن کے مکمل نتائج سامنے آنے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نتائج کوتبدیل کیا جارہا ہے، ہماری اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جارہا ہے
باغی ٹی وی : حافظ نعیم نے کہا کہ الیکشن کمیشن اورپیپلزپارٹی دھاندلی نہ کرے، ہمیں فارم 11 اور 12 نہیں دیا جارہا تھا، ہم 100 نشستوں پرجیت چکے ہیں، پیپلزپارٹی کی 70 سے 75 سیٹیں ہیں۔
کراچی کا میئر جیالا ہی ہو گا، سندھ کے صوبائی وزیر کا باغی ٹی وی کو انٹرویو
حافظ نعیم نے کہا کہ مکمل نتائج جاری ہونے کے بعد پارٹی کا اجلاس بلالیا ہے، ہمیں ہروایا گیا ہے، پہلے ہمیں نمبر ون پارٹی تسلیم کریں پھربات چیت ہوگی، جو نتائج جاری ہوئے ہیں اس پر ہم پیپلزپارٹی سے بات نہیں کریں گے پہلے مسئلہ حل ہوگا پھرپیپلزپارٹی سے بات ہوگی، آج ہی الیکشن کمشنر سندھ کے پاس جارہے ہیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ اگر جماعت اسلامی کے تحفظات ہیں تو وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں جیتنے والے سڑک پر کھڑی ایم کیو ایم کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں، کراچی اور حیدرآباد کے الیکشن پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے کچھ علاقوں میں حلقہ بندیاں درست نہیں، کراچی میں کل 74 یوسیز کم کی گئیں اور جن علاقوں میں ایم کیو ایم مقبول ہے وہاں حلقہ بندیاں درست نہیں ہیں حلقہ بندیوں کو لے کر 5،6 مہینے ضائع کیے گئے، حکومت سے نکلنے کا نہیں سوچ رہے مگر ہمارے پاس یہی آپشن ہے، اگر ہمیں لگا کہ اس ایوان سے ہمیں کچھ نہیں ملے گا تو پھر ایسی حکومت میں رہنے کا فائدہ نہیں۔
کراچی بلدیاتی الیکشن کے مکمل نتائج ، پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہبازشریف نے ہمیں اعتماد دیا تو ہم انہیں اعتماد کا ووٹ دیں گے، شہباز شریف کے بہت سے مسئلے حل نہیں ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی سے معاہدے کی گارنٹر پی ڈی ایم کی پوری قیادت تھی ہماری آبادی 25 سے16 فیصد کم کردی گئی، 2013 میں نوازشریف کو ایم کیو ایم کی ضرورت نہیں تھی تو ہم نہیں گئے، کل سے سڑکوں پر نکلیں گے ایم کیو ایم نے ہمیشہ حکومت کے لیے نہیں جمہوریت کیلئے اتحاد کیا، باجوہ صاحب نے ملاقات میں کہا ہم نیوٹرل ہیں آپ اپنے فیصلے خود کریں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےکراچی کی تمام 235 یونین کونسلز(یوسیز) کےنتائج جاری کیے ہیں نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی 93 یوسیز میں کامیابی کے بعد سرفہرست ہے جب کہ جماعت اسلامی 86 یوسیز میں کامیابی کے بعد دوسرے نمبرپر ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کو کراچی ڈویژن میں 40 یوسیز پرکامیابی ملی ہے جب کہ مسلم لیگ ن نے7، جمعیت علمائے اسلام نے 3 اور تحریک لبیک نے 2 نشستوں پرکامیابی حاصل کی ہےمہاجر قومی موومنٹ ایک یوسی پر اور آزاد امیدوار3 یوسیز پرکامیاب ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شہر کی 246 میں سے 235 یونین کمیٹیز میں انتخابات ہوئے جبکہ 10 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوئے، ایک نشست پر پیپلزپارٹی کا چیئرمین پینل بلا مقابلہ جیت چکا ہے۔








