قومی اسمبلی اجلاس ،پی پی پی کے رکن آغا رفیع اللہ اور پی پی پی کے چند ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا

پی پی پی کے چند ارکان نے وزرا کی عدم موجودگی اور حکومت کی طرف سے درست جوابات نہ دینے کے خلاف واک آوٹ کیا ،ڈپٹی سپیکر نے حکومتی ارکان کو واک آوٹ کرنے والے ارکان کو منانے کا ٹاسک دے دیا، وقفۂ سوالات میں وزراء کے ایوان میں نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے برہمی کا اظہار کیا،انہوں نے کہا کہ اگر وزراء کا یہی طریقۂ کار رہا تو ہم وزیرِ اعظم کو آگاہ کریں گے، وزراء کی عدم موجودگی پر حکومتی ارکان بھی سیخ پا ہو گئے،مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی نے کہا کہ وزراء نہیں آتے تو یہ ملک و قوم کا پیسہ ضائع کرنے کے مترادف ہے،پیپلز پارٹی کی رکن شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو وزیرِ اعظم نے فراڈ قرار دیا ہے۔

قومی اسمبلی میں ن لیگی رہنما حنیف عباسی ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ پر برہم ہو گئے، حنیف عباسی نے کہا کہ مجھے بات کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی.؟ علی محمد خان کو کیوں اجازت دے دی

ڈاکٹر بابر اعوان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ اعجاز چوہدری کا پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیا جائے وہ ایک صوبے کے نمائندہ ہیں اور اُنہیں ڈیڑھ سال سے پابندِ سلاسل رکھا گیا ہے،

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات پیش کر دی گئی ہیں،وزارتِ منصوبہ بندی کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے تحت اب تک 24 ارب 70 کروڑ ڈالرز کی رقم موصول ہوئی، اس رقم سے اب تک 43 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں،وزارتِ منصوبہ بندی کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت اس وقت 70 کروڑ ڈالرز سے زائد 8 منصوبے زیرِ تکمیل ہیں، 2 بلوچستان، 2 کے پی اور سندھ، پنجاب اور اسلام آباد میں 1، 1 منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔

قومی اسمبلی میں سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے پھیلاؤ پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کر دیا گیا، نزہت صادق نے کہا کہ یک نیوز ملک و اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہیں،پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ 86000 سمز بلاک، الیکٹرانک کرائمز ایکٹ میں جلد ترمیم ہوگی،آسیہ ناز تنولی نے کہا کہ فیک نیوز پر فوری اقدامات کریں،

قومی اسمبلی اجلاس: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ عالیہ کامران کے سوال کے جواب میں وزارت نے کٹ اینڈ پیسٹ کیا ہے۔ اکنامک سروے سے جواب کاپی کیاگیا ہے، کیا وزارت کا یہی کام رہ گیا ہے؟ مہنگائی کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے، اپوزیشن لیڈر نے مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ رول آف لاء آئے گا تو انویسٹمنٹ آئے گی، کوئی چین جا رہا ہے کوئی کدھر جارہا ہے، ہم انکی آئیں بائیں شائیں دیکھتے ہیں، اگلا انویسٹر کہتا ہے کہ اپنے ملک میں قانون کی حکمرانی دیکھو۔

Shares: