نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے سوشل میڈیا کے محتاط اور ذمہ دارانہ استعمال کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق جنوری تک پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین کی تعداد 6 کروڑ 69 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، جن میں انسٹاگرام اور ٹک ٹاک سب سے زیادہ مقبول پلیٹ فارمز کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ غلط معلومات، بدنیتی پر مبنی خبریں اور ڈیجیٹل پراپیگنڈا ایک سنگین خطرہ ہیں، جبکہ بچے اور خواتین آن لائن دنیا میں خطرے کا شکار رہنے والے نمایاں گروہوں میں شامل ہیں۔

بچوں کو سائبر بُلِیئنگ، آن لائن گرومنگ اور نامناسب مواد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جبکہ خواتین کو شناخت کی چوری، ہراسانی اور تصاویر کے ذریعے بلیک میلنگ جیسے خدشات لاحق ہیں۔ایڈوائزری میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ مِس انفارمیشن ایسی غلط معلومات ہوتی ہیں جو غیر ارادی طور پر پھیلائی جاتی ہیں، جبکہ ڈس انفارمیشن دانستہ طور پر گمراہ کرنے کے لیے پھیلائی جاتی ہے۔ ڈیجیٹل پراپیگنڈا کا مقصد عوام کی رائے کو کسی مخصوص سیاسی یا نظریاتی سوچ کی طرف موڑنا ہوتا ہے۔

ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ جھوٹی خبریں معاشرے میں خوف، بے چینی اور غیر یقینی کی کیفیت پیدا کرتی ہیں، جس سے افراد اور اداروں کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعے دھوکہ دہی اور آن لائن اسکیمز کے مختلف طریقے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جس سے مالی نقصان اور اعتماد کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

نیشنل سرٹ نے شہریوں کو سوشل میڈیا کے استعمال میں شعور، احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ منفرد اور مضبوط پاس ورڈز اپنائیں اور پاس ورڈ مینیجر کی مدد حاصل کریں۔

بھارتی میڈیا بھرپور طریقے سے فیک نیوز کا سہارا لیتا ہے،عطا تارڑ

Shares: