پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام باچا خان مرکز میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی اور دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔

کانفرنس میں پاکستان تحریکِ انصاف، مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جماعتِ اسلامی، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ شرکاء نے قیامِ امن کے لیے وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے نمائندہ کمیٹی تشکیل دینے اور بے امنی کے خلاف احتجاجی تحریک کے تحت اسلام آباد یا راولپنڈی میں دھرنے کے عندیے پر بھی غور کیا۔

کانفرنس کے اختتام پر 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے گناہ افراد پر قائم مقدمات ختم کرنے، اور قبائلی اضلاع میں تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی ازسرِ نو تعمیر کا مطالبہ کیا گیا۔شرکاء نے افغانستان کے ساتھ پرامن و تجارتی روابط کے فروغ، دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کو خصوصی ترقیاتی پیکیج دینے، روزگار کے مواقع فراہم کرنے، غیر اعلانیہ کرفیو اور مواصلاتی پابندیاں ختم کرنے پر بھی زور دیا۔

اعلامیے میں انصاف، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات ہر فرد تک پہنچانے کو ریاست کی اولین ترجیح قرار دیا گیا۔

چینی ایکسپورٹ: شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کے خلاف تحقیقات کا آغاز

خاتون کو بلیک میل، ملزم کو 3 سال قید، 4 لاکھ ہرجانے کا حکم

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کشیدگی پر ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ بندی کا تزکرہ

Shares: