انڈونیشیا میں نیشنل ڈیٹا سینٹر پر سائبر حملہ، متعدد حکومتی سروسز متاثر
انڈونیشیا میں سائبر حملے میں ہیکرز نے نیشنل ڈیٹا سینٹر کا ڈیٹا ہیک کر لیا ، جس سے متعدد حکومتی سروسز متاثر ہوئیں۔
انڈونیشیا کے وزیر مواصلات Budi Arie Setiadi نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور گروپ نے ہیک کیے گئے ڈیٹا کے عوض 80 لاکھ ڈالرتاوان طلب کیا یہ سائبر حملہ گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ائیر پورٹس میں امیگریشن ڈیسک پر طویل قطاریں لگ گئیں-
انڈونیشین وزیر مواصلات نے کہا کہ سائبر حملے سے ایئرپورٹس سمیت کچھ حکومتی سروسز متاثر ہوئیں لیکن اب حالات ٹھیک ہیں، حملہ آور کی جانب سے ایک سافٹ وئیر Lockbit 3.0 کو استعمال کیا گیا، مگر مزید تفصیلات نہیں بتائیں، ہم نیشنل ڈیٹا سروسز سے متاثر ہونے والی سروسز کو بحال کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں تاہم انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ کسی قسم کا تاوان ادا کیا گیا ہے یا نہیں-
ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پاکستان جیسے ملک کے لیے اہم چیلنجز ہیں،احسن اقبال
یہ پہلا موقع نہیں جب انڈونیشیا میں اس طرح کا سائبر حملہ کیا گیا ہے،گزشتہ سال انڈونیشیا کے ایک بینک کے ڈیڑھ کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس کا ڈیٹا آن لائن جاری کر دیا گیا تھا، اسی طرح 2022 میں انڈونیشیا کے مرکزی بینک کو سائبر حملہ کا نشانہ بنایا گیا۔