سابق بھارتی کرکٹر، سیاستدان اور میزبان نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ نوجوت کور نے ایک ناقابلِ یقین معجزہ کر دکھایا، جسے جان کر ہر کوئی حیرت زدہ رہ گیا ہے۔ نوجوت کور، جو اسٹیج 4 کینسر جیسے مہلک مرض سے دوچار تھیں، نے نہ صرف اسے شکست دی بلکہ اپنی صحتیابی کی کہانی کو دوسروں کے لیے امید کی کرن بنا دیا۔
نوجوت سنگھ سدھو نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو کے ذریعے اپنی اہلیہ کی صحتیابی کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی اہلیہ کے بچنے کے امکانات صرف 5 فیصد تھے کیونکہ کینسر ہڈیوں تک پھیل چکا تھا۔ لیکن ان کی بیٹی کی جانب سے تیار کردہ غذائی پلان نے صورتحال کو یکسر بدل دیا۔سدھو نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے تحقیق کے بعد ایک خاص ڈائیٹ پلان ترتیب دیا، جس کے ذریعے صرف 40 دنوں میں ان کی اہلیہ نے نہایت مثبت نتائج حاصل کیے۔ یہ پلان ایسے تھا جس میں جسم کے اندر کینسر کے جراثیم کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ڈائیٹ پلان کی تفصیلات
نوجوت کور شام 6 بجے کھانے کے بعد کوئی غذا نہیں لیتیں، اور اگلے دن کا آغاز نیم گرم پانی میں لیموں، کچی ہلدی اور سیب کے سرکے کے ساتھ کرتیں۔ناشتے سے پہلے نیم کے پتے اور تلسی کا استعمال کیا جاتا تھا۔
روایتی چائے کے بجائے دار چینی، کالی مرچ، لونگ اور چھوٹی الائچی کے ساتھ ہلکا سا گڑ شامل کیا جاتا تھا۔انار، بلیوبیریز، اور سبزیوں کے جوس (چقندر، گاجر اور آملہ) کا استعمال کیا جاتا تھا۔کھانے میں بادام کے آٹے کی روٹی، سبزی اور سلاد شامل تھے، جو کھوپرے، زیتون یا بادام کے تیل میں تیار کیے جاتے تھے۔
نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ بےحد خیال اور احتیاط کی بدولت صرف 40 دنوں میں مثبت نتائج دیکھنے کو ملے
ان کی اہلیہ کی صحتیابی ایک مثال ہے کہ طرزِ زندگی میں تبدیلی اور غذائی احتیاط سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے دیگر کینسر کے مریضوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنی خوراک اور روزمرہ کے معمولات میں تبدیلی لا کر بیماری کو شکست دینے کی کوشش کریں۔
یہ واقعہ نہ صرف کینسر کے مریضوں کے لیے بلکہ ان کے اہلِ خانہ کے لیے بھی امید کا پیغام ہے کہ درست حکمتِ عملی، احتیاط اور حوصلے کے ساتھ ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو اور ان کی اہلیہ کا تجربہ ایک متاثر کن مثال ہے کہ غذائی تبدیلی اور مثبت سوچ سے صحت کے مسائل کا حل ممکن ہے۔