نواز شریف کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، ارشد ملک احتساب عدالت سے فارغ، وزیر قانون کی تصدیق

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو وزارت قانون رپورٹ کرنے کو کہا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فروغ نسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی کے بعد یہ بات سامنے آتی ہے کہ فیصلہ تو میرٹ پر ہوا ہے،نوازشریف کے خلاف کیس موجودہ حکومت نے نہیں بنایا،ارشد ملک کو وزارت قانون رپورٹ کرنے کو کہا ہے ،بیان حلفی کے مطابق ارشد ملک کو رشوت پیش کرنے کی کوشش کی گئی .

فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت انصاف کے ساتھ کھڑی ہے نوازشریف کو ایک کیس میں سزاہوئی اور دوسرے میں بری کیا گیا ،کسی کو رعایت دے رہے ہیں نہ ہی زیادتی کررہےہیں.

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی سےلگتا ہےیہ کام صرف ایک مافیا کا ہے ،دیکھنا ہوگا کہ جج ارشد ملک کی تعیناتی کیسے کرائی گئی، جج ارشد ملک نے کہا کہ ان کی تعیناتی کرائی گئی ہے ،بیان حلفی کے مطابق ارشد ملک کو 10کروڑ کی آفر کی گئی ،ایک منصوبے کے تحت جج بشیر پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا،

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ناصر جنجوعہ اور مہر جیلانی کا گھر ہیڈکوارٹر بنا رہتا ،بیان حلفی کے مطابق ارشد ملک کو دھمکیاں بھی دی گئیں،جج کو کام سے روکنے پر فیصلے پر اثر نہیں پڑتا،جج کو لالچ،دھمکیاں اور بعد میں بلیک میل کیا گیا،

شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیوز کیسے بنائی گئیں اس پر بھی تحقیقات ہونی چاہیئں ،اس کیس سے لندن کے فلیٹس اور منی ٹریل ختم نہیں ہوتی .ن لیگ کا منصوبہ تھا کہ نئے جج سے کوئی ریلیف لے لیں گے،

Comments are closed.