نواز شریف کی بیماری، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کیے اہم انکشافات

0
64

نواز شریف کی بیماری، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کیے اہم انکشافات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کی گئی نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں ،نواز شریف جب علاج کے لیے آئے ان کے پلیٹ لیٹس بہت کم تھے،نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کا کاؤنٹ کم ہوگیا تھا،کراچی کے ڈاکٹر طاہر شمسی کو بھی آن بورڈ لیا گیا ،ہم نے نواز شریف صاحب کے علاج کیلیے دوسرے ڈاکٹرز کی مدد بھی لی ،

ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ نواز شریف کی تمام رپورٹس شریف سٹی اسپتال کے ڈاکٹرز کو دے دی گئی تھیں ،نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھانے کیلیےاسٹیرائیڈز دی گئی ،نوازشریف کی شوگر کنٹرول نہیں ہو رہی تھی،ڈاکٹروں کی مشاورت سے نوازشریف کی ضمانت منظور ہوئی ،وزرات داخلہ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق کلیئرنس لینے کا کہا ،وزارت داخلہ کو نواز شریف کی رپورٹس سے متعلق خط کا جواب دےدیا،

ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ نوازشریف چاہتے تھے کہ ان کے ساتھ ان کی بیٹی کی بھی ضمانت ہوجائے،وزرات داخلہ نے ہمیں نواز شریف کی صحت سے متعلق کلیئرنس لینے کا کہا ،ہم نے وزارت داخلہ کو نواز شریف کی رپورٹس سے متعلق خط کا جواب دے دیا ہے، نوازشریف کے بیرون ملک علاج سے متعلق وزارت داخلہ نے خط لکھا کہ بورڈ سے مشورہ لے کردیں،گزشتہ رات بورڈ میٹنگ ہوئی جس نے نوازشریف کوبیرون ملک علاج کی سفارش کی،بورڈ کوکہا کہ نوازشریف کے ایسے کون سے ٹیسٹ ہیں جوبیرون ملک سے ہوسکتے ہیں،بورڈ کوکہا کہ آپ کی رپورٹ ناکافی ہے،دوبارہ مانگی گئی تفصیلات سےآگاہ کریں،

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف ہائی پروفائل مریض ہیں ان کی بیماری کے بارے میں شک نہیں کیا جا سکتا ہے، انکی بیماری کی لمبی چوڑی بیماری کی ہسٹری ہے، ان کو سٹنٹ ڈالے گئے، یہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں،جس دن سے نواز شریف کی ضمانت ہوئی اس دن سے علاج کا ان کا اپنا فیصلہ ہے، نواز شریف کا علاج اب ان کی مرضی کے مطابق ہو رہا ہے.

ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ وہ میرے سیاسی حریف رہے لیکن اب وہ مریض ہیں، بطور ڈاکٹر تمام معاملات کو دیکھ رہی ہوں، اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے پہلے نوازشریف کے پلیٹ لیٹس28ہزار تھے،نواز شریف کی صحت سے متعلق تشکیل دیا گیا بورڈ آج دوبارہ بیٹھے گا ،

ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ نوازشریف کی بیماری کی تشخیص ہوگئی، ڈاکٹرزکی رپورٹس پرنوازشریف کوضمانت ملی، نوازشریف نےبیرون ملک جانےکیلئے درخواست دی، نوازشریف 6 نومبرکواسپتال سےڈسچارج ہوئے، ڈاکٹرزنے کہا 2ایسے ٹیسٹ ہیں جوپاکستان میں نہیں ہوسکتے،

ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ بورڈ خود مختار ہے ، کسی قسم کا سیاسی دباؤ نہیں ڈالا ہوا ،نواز شریف کی تشویشناک حالت پر قابو پالیا تھا ،نوازشریف سےمتعلق بنایا گیا میڈیکل بورڈ آج پھر بیٹھے گا ،

Leave a reply