نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 8 ہفتے کا آرڈر تھا، اس حکم کے مطابق حکومت نے ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کرنا تھا، آٹھ ہفتے مکمل ہونے سے دو دن قبل درخواست موصول ہوئی کہ ضمانت میں توسیع کی جائے، جس کے بعد وزیراعلیٰ نے ایک میڈیکل بنانے کے لئے درخواست دی، میڈیکل بورڈ بنا اور نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا مطالبہ کرتے رہے، ابتدائی طور پر کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی، جو موصول ہوئی اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا

راجہ بشارت کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کے وکیل کو کہا گیا کہ تازہ ترین میڈیکل رپورٹس بھیجیں ، جس پر کہا گیا کہ نئی رپورٹس نہیں ہیں، جو دی گئی ہیں ان پر فیصلہ کریں، اس پر دوبارہ میڈیکل بورڈ کا اجلاس ہوا، اس میڈیکل بورڈ اور نواز شریف کے معالج کے مابین رابطہ رہا اور بات چیت ہوتی رہی،

کمیٹی نے 3 دن مسلسل اجلاس کئے، نواز شریف کی طرف سے ایک درخواست موصول ہوئی کہ ہمیں کم وقت دیا گیا ، ہم نے اس بات کو تسلیم کیا اور اگلے دن دوبارہ اجلاس رکھا، عطا اللہ تارڑ میٹنگ میں آئے انہوں نے کہا کہ سکائپ پر ڈاکٹر عدنان کا بھی بیان لیں، تفصیلی بات چیت ہوئی، جب ڈاکٹر عدنان سے رابطہ ہوا تو ان کوبھی کہا گیا کہ جواب دیں، انہوں نے کہا کہ رپورٹس میں اضافے کے لئے مزید کوئی رپورٹس موجود نہیں، انہی پر فیصلہ کریں

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ کمیٹی اجلاس کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ نواز شریف کی ضمانت میں مزید توسیع نہیں ہو سکتی، اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ عدالت کا فیصلہ آٹھ ہفتے کا تھا، حکومت کے ساتھ رابطے اور ڈیمانڈ میں مزید 16 ہفتے گزر گئے، یہ عدالت کے فیصلے میں تحریر تھا کہ جب تک حکومت فیصلہ نہیں کرتی ضمانت کی مدت بڑھتی جائے گی، اب بھی ہم ان سے پوچھناچاہ رہے تھے کی ضمانت میں توسیع کی وجہ بتائے

نواز شریف آج تک کسی ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 24 تاریخ کو آپریشن ہونے جا رہا ہے، ہم نے ڈاکٹر عدنان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہم کوئی تاریخ نہین دے سکتے، 24 کو آپریشن ہوا نہ ہمیں ابھی تک لندن سے کوئی اطلاع ملی کہ کوئی آپریشن ہونے جا رہا ہے، کوئی بات ہم سے شیئر نہیں کی گئی، صرف ضمانت مین توسیع چاہتے تھے، آج کا فیصلہ ضروری تھا، ہم فیصلہ نہ کرتے تو یہ مزید مستفید ہوتے رہتے، ہم آٹھ ہفتے مزید دے چکے، آج کابینہ نے فیصلہ کیا کہ نواز شریف کی ضمانت میں توسیع قانونی، اخلاقی لحاظ سے درست نہیں.

آج ہم وفاقی حکومت کو لکھ رہے ہیں، آگے وفاقی حکومت نے دیکھنا ہے کیونکہ ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ نے دی تھی، مزید پیشرفت وفاقی حکومت نے کرنی ہے.

Comments are closed.