ہم نے نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کو دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بنایا تھا، اسحاق ڈار

0
45

لاہور: پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ، اسحاق ڈار، نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران اپنی سیاسی اور معاشی بصیرت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ملک کی ماضی کی معیشتی حالت، موجودہ چیلنجز، اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔اسحاق ڈار نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جب نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تو ملک کی حالت انتہائی خستہ حال تھی، اور کچھ علاقوں میں گندگی اور بدانتظامی کی وجہ سے ڈیڑھ ڈیڑھ فٹ کیچڑ پڑا رہتا تھا۔ تاہم، نواز شریف کی قیادت میں کی گئی ترقیاتی کاموں نے پاکستان کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔اسحاق ڈار نے اپنے اس بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "جس نے بھی ملک کے ساتھ غداری کی، اس کا انجام بھیانک ہوتا ہے۔” انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی عہدوں کے پیچھے نہیں بھاگے، بلکہ ہمیشہ ملک کی خدمت کو ترجیح دی ہے۔ "اللہ کا فضل ہے کہ پہلے بھی وزیر خزانہ رہا، اور اس بار مجھے کئی مزید ذمہ داریاں ملی ہیں۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن گیا تھا، لیکن بعد میں آنے والی حکومتوں کے غلط فیصلوں اور ناقص پالیسیوں کے باعث پاکستان کی معیشت 47ویں نمبر پر پہنچ گئی۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ پچھلے چار سالوں میں پاکستان کو بھنور سے نکلنے کے لیے 15 سال لگنے کی بات کی جا رہی تھی، مگر نواز شریف کی حکومت نے صرف ساڑھے تین سال میں ملک کو مشکلات سے نکالا۔ان کے بقول، "2013 میں گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اور ملک دہشتگردی کا شکار تھا، مگر ہم نے ساڑھے تین سال میں اس مسئلے کو حل کیا اور پاکستان کو دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بنا دیا۔” اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں پاکستان کو معاشی طور پر شدید نقصان اٹھانا پڑا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ موجودہ وزیر اعظم، شہباز شریف، دن رات تمام محاذوں پر محنت کر رہے ہیں، اور ان کی قیادت میں معیشت کو دوبارہ بحال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کوششوں کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدام سے عوام کو بجلی بلوں میں 46 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔اسحاق ڈار نے اپنی سیاسی جدوجہد کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ انہوں نے 1993 میں پہلا ایم این اے کا الیکشن لڑا اور فیصلہ کیا کہ حکومت کا آغاز دربار شریف کے منصوبے سے کیا جائے گا۔ انہوں نے لاہور ویٹرنری ہسپتال کے ساتھ محفل سماع کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ یہ اللہ کے کام ہوتے ہیں، وہ جس سے چاہے کام لیتا ہے۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ اللہ کی یکطرفہ مہربانی ہے کہ ہم پر اس نے انعام کیا، ورنہ ہم سب گنہگار ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ ملکی مفاد کو ترجیح دیں گے اور عوام کی خدمت کو اپنا اولین فریضہ سمجھتے ہیں۔

Leave a reply