وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں صوبوں کے ساتھ نئے قومی مالیاتی معاہدوں کی کامیابی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں نے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں، جس کے نتیجے میں ملک میں کسی بھی قسم کے منی بجٹ کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدے ملک کی اقتصادی استحکام کے لئے ایک مثبت قدم ہیں، خاص طور پر زرعی انکم ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں یکساں زرعی انکم ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی حمایت تمام صوبوں نے کی ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اس حوالے سے سب سے پہلے دستخط کر کے دیگر صوبوں کے لئے مثال قائم کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے صوبوں کے ریونیو میں اضافہ ہوگا اور وہ پی ایس ڈی پی (پاکستان سٹینڈرڈ ڈیولپمنٹ پروگرام) کے کچھ منصوبوں میں بوجھ بھی اٹھائیں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام سے ملک میں معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستانی روپیہ مستحکم ہو چکا ہے، اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک ماہ سے بڑھ کر اب دو ماہ کے لئے کافی ہیں۔ اس کے علاوہ، پالیسی ریٹ میں بھی کمی آئی ہے، جو معیشت کی بہتری کا ایک اشارہ ہے۔وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ مالی معاہدوں کے تحت کچھ اخراجات صوبوں کو منتقل کر دیئے جائیں گے، اور گندم اور گنے کی امدادی قیمتیں مرحلہ وار ختم کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی، رئیل اسٹیٹ اور ریٹیل ٹریڈ پر نئے ٹیکس عائد ہوں گے، جو کہ حکومت کی جانب سے مالی اصلاحات کا حصہ ہیں۔
ایک اہم اعلان کرتے ہوئے، سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے ایسی پالیسی مرتب کی ہے کہ نان فائلرز اب گاڑی یا جائیداد خریدنے کے قابل نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ، وہ بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھلوا سکیں گے، جو کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ ان کی معاشی اصلاحات اور کوششوں کے نتیجے میں کریڈٹ پالیسی ریٹ میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کے اضافی کلائمیٹ فنڈ ملنے کا بھی امکان ہے، جو کہ ملک کی معاشی صورتحال کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
یہ تمام اقدامات اور اصلاحات اس بات کا عکاس ہیں کہ حکومت پاکستان اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ ان کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے۔

Shares: