نئے سال کا آغاز، گھریلو ملازمہ تشدد سے ہلاک، وزیراعلیٰ پنجاب کا پہلا نوٹس، کیا حکم دیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہورمیں گھریلو ملازمہ کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لے لیا، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی،وزیراعلیٰ پنجاب نے جاں بحق ملازمہ کے اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کی ہدایت کی،

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے،

واضح رہے کہ لاہور کے علاقے چوہنگ میں مبینہ تشدد سے گھریلو ملازمہ جاں بحق ہو گئی، پولیس نے مقتولہ کے والد کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آئیں گے۔

پولیس کے مطابق چوہنگ کی نجی سوسائٹی میں 14 سالہ ثنا ڈاکٹر عمیرہ کے گھر میں ملازمہ تھی۔بچی ثناءکے ورثاءنے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر عمیرہ اور ان کے خاوند جنید کے تشدد سے ثناءکی موت واقع ہوئی ہے، وہ 2 ماہ سے وہاں ملازم تھی۔

ڈاکٹر عمیرہ کا کہنا ہے کہ ثناء2 روز قبل سیڑھیوں سے گر گئی تھی، اسے گھر پر طبی امداد دی جا رہی تھی۔ڈی ایس پی فخر بشیر کے مطابق ملازمہ کی موت کے حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آئیں گے.

لاہور میں خاتون کو قتل کرنیکے بعد اس کی نعش کیسے گھر پہنچائی گئی؟

گزشتہ برس ماہ جون میں لاہور کے علاقہ واپڈا ٹاون میں کمسن گھریلو ملازمہ کو شدید تشدد کلا نشانہ بنایا گیا ، پندرہ سو روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کرنے والی کمسن ملازمہ کو مالکن نے شدید تشدد کا نشانہ بننایا، بچی کو دو ماہ قبل والدین ملنے کے لئے آئے تو مالکن نے بہانہ بنا کر نہیں ملنے دیا، گزشتہ روز جب والدین اپنی بیٹی کو ملنے آئے تو اس کی حالت خراب دیکھ کرپولیس کو اطلاع دی،

گوجرانوالہ میں دس سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا واقعہ

Shares: