کال سینٹرز سے کروڑوں روپے بھتہ لینے کے الزام میں این سی سی آئی اے کے مزید 13 افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل ایف آئی اے اسلام آباد میں درج کیا گیا جس میں این سی سی آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹرز راولپنڈی سمیت کئی افسران شامل ہیں۔ مقدمے میں کال سینٹرز سے ڈیل کرانے والے شخص اور غیر ملکی شہری بھی نامزد ہیں۔مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر 11 ایف میں 15 غیر قانونی کال سینٹرز سے کروڑوں روپے بھتہ لیا گیا، این سی سی آئی اے افسران کال سینٹرز سے ماہانہ بنیادوں پر بھی کروڑوں روپے وصول کرتے رہے۔مقدمے کے مطابق ایک ملزم افسران کا فرنٹ مین ہے جس نے خاتون سے رقوم وصول کیں، خاتون نے 13 غیر ملکیوں اور اپنے شوہر کی رہائی کے لیے کروڑوں روپے ادا کیے، مرکزی ملزم ڈائریکٹر این سی سی آئی اے سندھ بھی رہ چکا ہے۔مقدمے میں 2 ایڈیشنل ڈائریکٹرز شہزاد حیدر اور عامر نذیر، ڈپٹی ڈائریکٹرز سلمان اعوان، حیدر عباس اور ندیم احمد خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔سب انسپکٹرز عثمان بشارت، محمد بلال، صارم علی، ظہیر عباس نیازی اور میاں عرفان سمیت متعدد اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے 25 کروڑ روپے سے زائد رقم وصول کر کے غیر قانونی کال سینٹرز کو قانونی تحفظ فراہم کیا، مقدمے میں ایک نجی کمپنی کے مالک حسن امیر اور ایک چینی شہری کا نام بھی شامل ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان چھاپوں کے بعد مختلف مقامات پر جا کر ڈیلز کرتے اور بھاری رقوم وصول کرتے تھے۔








