سیکیورٹی ذرائع نے سابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی منفی خبروں کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے تردید کی ہے۔
ذرائع کے مطابق جنرل ساحر کے خلاف یہ مہم منظم انداز میں چلائی جا رہی ہے کیونکہ 9 مئی کے واقعات کے دوران آرمی چیف کے بیرون ملک ہونے پر فوج کی کمان جنرل ساحر کے پاس تھی، اور انہوں نے ملک بھر میں حملوں کو ناکام بنانے میں فرنٹ لائن پر رہ کر کردار ادا کیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان دشمن عناصر اُن کے اسی فعال کردار سے ناخوش ہیں اور اسی وجہ سے ان کی ذات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
فیکٹ چیک،تاجکستان ڈرون حملہ،سوشل میڈیا پر افغان،بھارتی اکاؤنٹس کے پروپیگنڈے کی حقیقت








