نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے عبوری وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اعلان کیا کہ وہ ’’جنریشن زی‘‘ مظاہرین کے مطالبات تسلیم کریں گی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیپال میں کرپشن مخالف مظاہروں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد وزیراعظم کے پی شرما اویلی نے احتجاج کے دباؤ کے باعث استعفیٰ دے دیا۔
73 سالہ سشیلا کارکی نے کہا کہ انہوں نے ’’جنریشن زی‘‘ مظاہرین کی درخواست پر عبوری حکومت کی قیادت قبول کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ امن و امان کی بحالی اور عوام کے اعتماد کی بحالی کے ساتھ ساتھ مظاہرین کے کرپشن سے پاک مستقبل کے مطالبات پر بھی توجہ دیں گی۔
کارکی کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ اگلے چھ ماہ کے دوران عبوری حکومت کی قیادت کریں اور انتخابات کے انعقاد کی تیاری کریں۔
خیال رہے کہ نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی کے بعد ملک گیر احتجاج شروع ہوا تھا جس نے پہلے سے موجود معاشی بحران کو مزید سنگین بنا دیا۔
سندھ میں سیلابی صورتحال، 1 لاکھ 63 ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل
اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، اسحٰق ڈار
امریکا اور چین کے درمیان میڈرڈ میں اہم تجارتی مذاکرات شروع








