جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ نیپرا اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔
باغی ٹی وی : جماعت اسلامی کراچی نے سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کیخلاف درخواست میں جواب الجواب جمع کرادیا ہے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان و دیگر نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے جمع کرائے گئے جواب الجواب میں کہا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز عائد کرنے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جارہے۔
سندھ پولیس نے بلدیاتی انتخابات میں سکیورٹی دینے سے معذرت کر لی،انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہونے کا…
جواب الجواب میں کہاگیا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں وصول کی گئی رقم غیر قانونی ہےجسے صارفین کو واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔ غیر قانونی چارجز کی وصولی، آئین کے آرٹیکل 4، 8،10 اور 24 کی خلاف ورزی ہے۔
جواب الجواب میں مزید کہا گیا کہ ایف اے سی مفروضے کی بنیاد پر عائد کیا جاتا ہے۔ نیپرا کو فرنس آئل، گیس اور بجلی کی خریداری سے متعلق تصدیق شدہ دستاویزات بھی پیش نہیں کی گئیں یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ عوام کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
جواب الجواب میں کہا گیا کہ فیول ایڈجسمنٹ چارجز سے متعلق کے الیکٹرک کا سسٹم جعلی ہے۔ کے الیکٹرک کے سسٹم میں آئے دن بریک ڈاؤن ،شٹ ڈاؤن اور لوڈ شیڈنگ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے کے الیکٹرک شہریوں کو سہولت دینے کے بجائے ان پر مزید بوجھ بن گیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ کے الیکٹرک نے معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار کیلیے سرمایہ کاری نہیں کی اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی اقدام کررہا ہے۔ نیپرا اور کے الیکٹرک کی نااہلی کی سزا عوام کو بھگتنا پڑتی ہے۔ نیپرا کو کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کی ہدایت کی جائے۔
کراچی کی منی بسوں میں فحش ڈانس کی ویڈیوز چلنے لگی
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کےخلاف درخواست جمع کرائی گئی تھی عدالتِ عالیہ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاق سے معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو اپنی بجلی پیدا کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ کے الیکٹرک کو بجلی کی پیداوار اور استعداد بڑھانے کے لیے اقدامات کا حکم دیا جائے وفاق کے الیکٹرک کو اوور بلنگ اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنے سے روکے اور کراچی کے شہریوں سے لیے گئے غیر قانونی چارجز واپس کیے جائیں، کے الیکٹرک کے اکاؤنٹس کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔
درخوست پر سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے نیپرا کو 3 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ اگر کے الیکٹرک کے اقدامات غیر قانونی ہوئے تو عوام کو ریلیف دیں گے۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو کے الیکٹرک کے جواب پر جواب جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کی مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی تھی-