سینئر صحافی اور اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے تازہ پروگرام میں مشرقِ وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر کھل کر گفتگو کی۔ پروگرام میں امریکا کے صدر جو بائیڈن کے سابق مشیر اور ممتاز سیاسی رہنما شاہد احمد خان شریک تھے۔ گفتگو کا محور قطر پر ہونے والے حالیہ حملے، امریکا کے کردار اور خطے میں طاقت کے توازن کے گرد گھومتا رہا۔
مبشر لقمان نے کہا کہ قطر امریکا کا سب سے قریبی اتحادی ہے۔ نہ صرف امریکا کا سب سے بڑا فوجی بیس قطر میں موجود ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات بھی انتہائی گہرے ہیں۔ اس کے باوجود امریکا نے حملے کو روکنے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔ ان کے مطابق یہ رویہ قطر کے ساتھ ایک کھلا دھوکہ ہے جو خطے میں امریکا کے اتحادیوں کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔
شاہد احمد خان نے اس موقف سے جزوی اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال بلاشبہ پیچیدہ ہے۔ ان کے مطابق صرف امریکا پر الزام ڈال دینا حقیقت کو سادہ بنانے کے مترادف ہوگا۔ حملے میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنے فضائی راستے استعمال کرنے کی اجازت دی۔ اس لیے ذمہ داری مشترکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی پالیسی میں کئی بار تضادات دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن خطے کے ممالک کو بھی اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لینی ہوگی۔
قطر کو طویل عرصے سے مشرقِ وسطیٰ کا سفارتی مرکز مانا جاتا ہے۔ یہاں عالمی طاقتوں کے نمائندے آ کر بات چیت کرتے ہیں، امن معاہدے طے پاتے ہیں اور مذاکرات ہوتے ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا کہ حملے کے بعد قطر کے وقار اور اعتماد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ شاہد احمد خان نے بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ قطر کو اپنی سلامتی کے حوالے سے نئے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔
گفتگو کے دوران شاہد احمد خان نے پاکستان کو "بہادر ملک” قرار دیا۔ ان کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ مشکل حالات میں اپنے قومی مفاد کو ترجیح دی ہے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ اپنی پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھتے ہوئے عالمی سطح پر بھی اپنا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کرے۔
پروگرام کے آخر میں مبشر لقمان نے کہا کہ اگر خطے کے ممالک نے مشترکہ حکمتِ عملی نہ اپنائی تو آنے والے دنوں میں مزید بحران جنم لے سکتے ہیں۔ انہوں نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں کو نظرانداز کرنا اس کی پرانی عادت ہے، مگر اب مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو خود بھی اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔
امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان
شہباز شریف قطر کا ایک روزہ دورہ مکمل کرکے وطن روانہ
قطر پر اسرائیلی حملہ، مسلم دنیا متحد ، دوحہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
اسرائیلی حملہ دہشت گردی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایرانی صدر