سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آج کی اہم سب سے اہم خبر جس کی ساری دنیا میں بحث ہو رہی ہے کہ ایران نے کل شام پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور میزائل حملے کئے، ان حملوںکا مقصد، ٹارگٹ کیا تھا، پاکستان کا جواب کیا ہے؟ پاکستان کا مخصوص طبقہ کیوں اس پر خوش ہے؟ پاکستان کی قومی سلامتی انکو کیوں نظر نہیں آتی
مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ پاکستانی وزیراعظم ڈیوس میں ہیں، انکی مختلف رہنماؤں سے ملاقات ہوئی،امریکی خصوصی نمائندے جان کیری اور ایرانی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہوئی، رات کو ایک دھماکے دار خبر آئی کہ پاکستان پر ایران نے میزائل حملہ کیا اور جیش العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جب تک ایران کے سرکاری میڈیا نے اس خبرکو کنفرم نہیں کیا تب تک پاکستان نے کوئی ردعمل نہیں دیا، کافی دیر بعد دفتر خارجہ کا ردعمل آیا،جس میں کہا گیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں ادریس نامی شخص کی دو بچیاں شہید، تین زخمی ہوئیں ایسا کرنا تشویشناک ،غیر قانونی عمل ہے، پاکستان ایران کے مابین رابطے کے متعدد چینل ہونےکے باوجود یہ ہوا، پاکستان نے ایران کے ساتھ شدید احتجاج ریکارڈ کروایا،ایرانی ناظم الامور کو دفتر خارجہ بلایا گیا، اسکے نتائج کی ذمہ داری ایران پر ہو گی
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلا سوال کہ جیش العدل ہے کیا، جیش العدل ایک مسلح عسکریت پسند گروہ ہے جو ایران کا مخالف ہے اور سنی تنظم کے طور پر متعارف کروایا گیا، یہ سیستان اور بلوچستان میں سنی حقوق کا پاسبان کہلاتا ہے، 2009 میں جنداللہ کے سربراہ کو گرفتارو پھانسی دینے کے چند دن بعد اس کا نام سامنے آیا،گزشتہ برسوں کے دوران اس گروہ نے ایران کی فوج کے ساتھ جھڑپیں کیں،کئی مسلح حملے کئے،ایران نے اسے جیش الظلم کا نام بھی دیا
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایران پہلے بھی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر چکا ہے، پاک فضائیہ کے طیارے نےپہلے ایک ایرانی طیارے کو گرایا تھا، ایران کے جنوب مشرق میں ایک پولیس سٹیشن پر گزشتہ ماہ حملے کے بعد بھی پاکستان، ایران کے حالات کشیدہ ہوئے تھے،لیکن پھر معاملات ٹھیک ہو گئے، کل رات ہونے والا حملہ معمولی بات نہیں، رات گئے بغیر بتائے میزائیل داغے گئے اور کوئی اس پر خاموش نہیں رہ سکتا، پاکستان کا ایران پر حملہ کرنا کوئی مشکل کام نہیں،پاکستان کو ایران پر حملے سے بین الاقوامی سپورٹ بھی ملے گی، ایران کے حمایتی حوثیوں نے امریکہ کی ناک میں دم کیا ہوا ہے، اگر پاکستان نے حملہ کیا تو شاباش امریکہ سے آئے گی، پاکستان ہمیشہ امت کے مفاد میں سوچتا ہے، ایران کے معاملے میں نرمی رکھتا ہے، اس وقت مشرق وسطیٰ جنگ کی لپیٹ میں ہے، اسرائیل سمیت تمام ممالک چاہتے ہیں کہ مسلمان ممالک آپس میں لڑ پڑیں، انڈیا کو بھی اس میں فائدہ ہے، اسوقت انڈیا سب سے زیادہ خوش ہے، ایک اور بھی ہے جو سب سے زیادہ خوش ہے اور وہ پاکستان میں ہیں، پاکستان کی سب سے بڑی ،مقبول سیاسی جماعت سمجھتے ہیں، اقتدار میں آنے کے لئے ایڑیاں رگڑ رہے ہیں یہ پاکستان تحریک انصاف کے لوگ ہیں جو رات کو حملے پر جشن مناتے رہے، وہ ایسی باتیں کرتے رہے جو میں دہرانہیں سکتا یہ وہ نسل ہے جو عمران خان نے تیار کی، جو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہی ہے.ٹویٹر پر فیک اکاؤنٹ بنایا گیا پھر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ صحافی بھی ٹویٹ کرتے رہے لوگ اپنے اندر کا زہر اگلتے رہے انکا لیڈر بھی ایسا ہے، جب ایران کے دورے پر گیا تو بھونڈا بیان دیا کہ پاکستان کی سرزمین ایران کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ان لوگوں کے خلاف کاروائی کرنی ہو گی، کبھی یہ لوگ عدلیہ پر چڑھ دوڑتے ہیں، قانون سے بالاتر یہ کیوں سمجھتے ہیں ؟
پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے
شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی
پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت
پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا