برطانوی پارلیمنٹ میں امیگریشن سے متعلق نئے منصوبے کا اعلان کر دیا گیا۔ ہوم سیکریٹری شبانہ محمود نے اسائلم سسٹم میں وسیع اصلاحات پیش کیں اور بتایا کہ اب پناہ حاصل کرنے والوں کو برطانیہ میں صرف عارضی طور پر رہنے کی اجازت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کا اسٹیٹس 5 سال کے بجائے 2 سال 6 ماہ بعد دوبارہ جانچا جائے گا، اور اگر ان کا آبائی ملک محفوظ تصور کیا گیا تو انہیں واپس بھیجا جائے گا۔شبانہ محمود کے مطابق پناہ کے درخواست گزار اب متعدد کے بجائے صرف ایک اپیل دائر کرسکیں گے، جبکہ سیاسی پناہ لینے والوں کو مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے 20 سال انتظار کرنا ہوگا۔ہوم سیکریٹری نے واضح کیا کہ محفوظ اور قانونی راستے سے برطانیہ آنے والوں کے لیے مستقل رہائش کا حصول نسبتاً آسان ہوگا۔ یورپی کنونشن آف ہیومن رائٹس کے آرٹیکل 8 سے متعلق نیا بل بھی پیش کیا جائے گا، جس کے تحت خاندانی زندگی کا حق صرف انہی افراد کو ملے گا جو اپنے قریبی عزیزوں کے ساتھ رہ رہے ہوں گے۔

حکام کے مطابق پناہ گزینوں کے لیے رہائش اور ہفتہ وار الاؤنس کی اب کوئی ضمانت نہیں ہوگی۔ شبانہ محمود نے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں میں 4 لاکھ افراد نے برطانیہ میں پناہ کی درخواست دی ہے

ایئر کارگو کی ترسیل،پی آئی اے اور بنگلہ دیش بیمان کا تاریخی معاہدہ

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ جاری

Shares: