مریم نواز شریف کا وژن ، پنجاب میں تعلیمی انقلاب کی نئی راہیں
تحریر: ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی
دنیا تیزی سے ڈیجیٹل عہد میں داخل ہو چکی ہے، جہاں تعلیم، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے امتزاج نے علم کے حصول کا تصور ہی بدل دیا ہے۔ ایسے میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں گوگل فار ایجوکیشن اور ٹیک ویلی کے اعلیٰ سطحی وفد کی وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے ملاقات نہ صرف ایک خوش آئند قدم ہے بلکہ تعلیمی مستقبل کے ایک نئے باب کا آغاز بھی ہے۔ ملاقات میں گوگل کی جانب سے پنجاب میں گوگل کروم بک فیکٹری لگانے کی پیشکش وہ پیش رفت ہے جو پاکستان میں ڈیجیٹل انڈسٹری کی بنیادوں کو مضبوط کر سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے نہ صرف اس تجویز کا خیر مقدم کیا بلکہ فیکٹری کے قیام کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، جو ان کے ویژن اور عملی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ ملاقات محض ایک رسمی تبادلہ خیال نہیں بلکہ ایک پالیسی سطح کا سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔ گوگل فار ایجوکیشن کے وفد نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے تعلیمی وژن، خصوصاً بچیوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم سے ہم آہنگ کرنے کی پالیسی کو متاثرکن قرار دیا۔ یہ وہ شعبہ ہے جہاں پاکستان کو سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ آج کی دنیا میں آئی ٹی تعلیم خواتین کو نہ صرف خود مختار بناتی ہے بلکہ ملک کی معاشی ترقی میں براہِ راست کردار ادا کرنے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔

بتایا گیا کہ گوگل کروم بک میں بڑے اور اہم سافٹ ویئر بھی انسٹال کیے جائیں گے، جدید سافٹ ویئرز جیسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹول کٹ، جیمنی اے آئی، ریڈ آلانگ اور کینوا ایسے ٹولز ہیں جو طلبا کے لیے تعلیم کا طریقہ کار بدل دیں گے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹول کٹ طلبا کو ڈیجیٹل تجزیے، پروگرامنگ اور جدید سائنسی سوچ سے روشناس کرائے گا۔ جیمنی اے آئی ایک ایسا ذاتی ڈیجیٹل اسسٹنٹ ثابت ہوگا جو طلبا کو مضمون نویسی، ریسرچ اور ریاضی جیسے مضامین میں رہنمائی فراہم کرے گا۔ ریڈ آلانگ سافٹ ویئر بچوں کو انگریزی زبان بولنے اور سمجھنے میں مدد دے گا جبکہ کینوا جیسا تخلیقی پلیٹ فارم طلبا میں ڈیزائن، پریزنٹیشن اور پروفیشنل اظہار کی مہارت پیدا کرے گا۔ ان تمام ٹولز کا مقصد طلبا میں خود اعتمادی، تخلیقی سوچ اور عالمی معیار کے مطابق تعلیم حاصل کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔

گوگل فار ایجوکیشن کے وفد نے بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب میں پہلے ہی دو ہزار سے زائد اساتذہ کو آئی ٹی ٹریننگ دی جا چکی ہے، جب کہ باقی اساتذہ کو بھی جدید ڈیجیٹل تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ عمل بتاتا ہے کہ صوبائی حکومت صرف نعروں پر نہیں بلکہ عملی میدان میں بھی آگے بڑھ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ملاقات میں کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بنیادی تعلیم کا حصہ بنانا ان کی ترجیح ہے اور پنجاب کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس حب بنانے کا ہدف اب ایک خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت کے قریب ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ اگر تعلیم کو ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑا جائے تو قوموں کی ترقی میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے۔ مریم نواز کا یہ ویژن پنجاب کے لاکھوں طلبا کے لیے نئے امکانات پیدا کرے گا۔ خاص طور پر دیہی علاقوں کے طلبا جو جدید سہولیات سے محروم ہیں، اب گوگل کروم بک کے ذریعے عالمی سطح کی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ یہ اقدام نہ صرف تعلیمی معیار کو بلند کرے گا بلکہ نوجوان نسل میں ڈیجیٹل مہارتوں کا فروغ پاکستان کی معیشت کے لیے بھی ایک مثبت پیش رفت ثابت ہوگا۔

یہ بات قابلِ تعریف ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ٹیکنالوجی کے فروغ کو صرف ایک تعلیمی منصوبہ نہیں بلکہ سماجی تبدیلی کا ذریعہ بنایا ہے۔ ان کے اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ پاکستان کے تعلیمی نظام کو جدید دنیا کے ہم قدم بنانے کا عزم رکھتی ہیں۔ گوگل جیسے عالمی اداروں کے ساتھ شراکت سے پنجاب میں نئی سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع اور عالمی سطح کی مہارتوں کا فروغ یقینی ہو گا۔

اگر یہ منصوبے اپنی مکمل شکل میں پایہ تکمیل کو پہنچ گئے تو آئندہ چند سالوں میں پنجاب نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ڈیجیٹل لرننگ کا مرکز بن سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے بروقت فیصلے، وژن اور عملی اقدامات سے یہ کہنا بجا ہوگا کہ تعلیمی انقلاب کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔ ویل ڈن سی ایم صاحبہ ! آپ نے نوجوان نسل کے مستقبل کو روشنی کی سمت موڑنے کا جو بیڑا اٹھایا ہے، وہ پاکستان کے روشن کل کی ضمانت ہے۔

Shares: