امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے فوجی معاملات کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر نئی پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون نے اپنے نئے ہدایت نامے میں کہا ہے کہ صحافی صرف وہی معلومات شائع کریں گے جنہیں باضابطہ طور پر جاری کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس مقصد کے لیے صحافیوں کو ایک حلف نامے پر دستخط کرنا ہوں گے جس میں قواعد کی پابندی کی یقین دہانی شامل ہے، بصورت دیگر ان کا میڈیا کارڈ منسوخ کیا جا سکتا ہے۔یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے میڈیا کوریج کو کنٹرول کرنے کے تازہ ترین اقدامات میں سے ایک ہے۔ اس سے پہلے ٹرمپ نے کہا تھا کہ منفی خبریں ’’غیر قانونی‘‘ ہو سکتی ہیں۔
پینٹاگون کے مطابق یہ ہدایات شفافیت، جوابدہی اور عوامی اعتماد کو فروغ دینے کے لیے جاری کی گئی ہیں۔ تاہم ہدایت نامے میں واضح کیا گیا کہ کسی بھی معلومات کو شائع کرنے سے قبل متعلقہ مجاز افسر کی منظوری لازمی ہے، چاہے وہ غیر خفیہ معلومات ہی کیوں نہ ہو۔ اس اقدام سے غیر نامعلوم ذرائع پر مبنی رپورٹس مؤثر طور پر ختم ہو جائیں گی۔یہ نئی پابندیاں خفیہ اور ’’کنٹرولڈ غیر خفیہ‘‘ دونوں قسم کی معلومات پر لاگو ہوں گی۔ اس کے علاوہ رپورٹرز اب پینٹاگون کی عمارت میں بغیر سرکاری اہلکار کے آزادانہ نہیں گھوم سکیں گے۔
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا: ’’پریس پینٹاگون نہیں چلاتی، عوام چلاتے ہیں۔ صحافیوں کو اب ایک محفوظ عمارت کے راہداریوں میں آزادانہ گھومنے کی اجازت نہیں ہے۔ بیج پہنیں، اصولوں کی پابندی کریں ورنہ گھر چلے جائیں‘‘۔
ایشیا کپ: بھارتی کپتان نے ہینڈ شیک سوال کو نظرانداز کردیا
افغانستان میں 679 کتابوں پر پابندی، 18 مضامین بھی نصاب سے خارج
اردو الفاظ استعمال کرنے پر بھارتی ٹی وی چینلز کو نوٹسز
ایشیا کپ: پاک بھارت ٹیمیں دوبارہ آمنے سامنے، اینڈی پائی کرافٹ ہی ریفری مقرر