باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے پی ٹی ڈی سے کے ملازمین کو بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ نیویارک سے ناران تک تباہی سرکار پاکستان کے اثاثوں کو فروخت کرنے مصروف ہے،حکومت نے کرونا وائرس کے دوران سیاحت کھولنے کا اعلان کیا، اب سیاحت کے اداروں پر تالا لگایا جا رہا،
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت چترال سے سوات تک مکامی و عالمی سیاحوں کے لئے رہنے کی کوئی جگہ نہیں، پی ٹی ڈی سی کے آپریشن بند جبکہ ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے،ایک نوٹیفکیشن سے 450 ملازمین کو بیروزگار کیا گیا، وباء کے دوران ملازمین کو فارغ کرنا پالیسی کی خلاف ورزی ہے،
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت ملازمین کو نہیں رکھ سکتی تو نجی شعبہ کیوں رکھے گا، تبدیلی سرکار 50 لاکھ نوکریان دینے آئی تھی،نوکریاں صرف وزیراعظم کے قریبی دوستوں کو ملی ہیں، قومی خزانے پر بوجھ وفاقی کابینہ ہے پی ٹی ڈی سی کے ملازمین نہیں،
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ نااہل حکومت اور کابینہ پورے ملک پر بوجھ ہے، ملک کو تباہی کے دہانے پہنچانے والے وزیراعظم اور ان کی کابینہ ہیں پی ٹی ڈی سی ملازمین نہیں، تباہی سرکار نے اپنی ہر ناکامی کا الزام دوسروں پر ڈالا ہے، 23 ماہ میں اس حکومت نے کوئی ایک ادارہ نہیں بنایا، پاکستان کے اثاثوں پر وزیراعظم کے دوستوں کو ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے