ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ)’’نگہبان رمضان‘‘ کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم میں بے ضابطگیاں، عوام مشکلات کا شکار
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں پنجاب حکومت کے ’’نگہبان رمضان‘‘ پروگرام کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم کے عمل میں شدید بے ضابطگیاں سامنے آ رہی ہیں۔ مستحقین کو 10 ہزار روپے کے چیک تو جاری کیے جا رہے ہیں، لیکن انہیں کیش کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
حکومت پنجاب اعلان کے مطابق مستحق افراد کو مخصوص بینک سے چیک کیش کرانے کی ہدایت کی گئی، لیکن صورتحال اس کے برعکس ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ بینک کا عملہ چیک کیش کرنے سے انکاری ہے ،شہر میں رٹیلرز کے پاس جائیں انہیں ہم ڈیوائسز دی ہوئی ہیں ،یہ چیک کی رقوم انہی ریٹیلرز سے ہی ملے گی ، جس کے باعث شہری نجی موبائل سینٹرز اور ریٹیلرز سے رقوم نکلوانے پر مجبور ہیں۔ حیران کن طور پر ان نجی سینٹرز پر 200 سے 500 روپے تک کی کٹوتی کی جا رہی ہے، جس سے عوام کو شدید مالی نقصان ہو رہا ہے۔
دوسری طرف حکومتِ پنجاب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’’نگہبان رمضان‘‘ کے تحت امدادی رقوم شہریوں کو ان کے گھروں کی دہلیز پر دی جائیں گی مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس نظر آ رہی ہے۔ مستحق خواتین، بزرگ اور مرد دھوپ میں گھنٹوں لمبی لائنوں میں کھڑے ہو کر اپنی عزتِ نفس مجروح کر رہے ہیں۔ انہیں بھکاریوں کی طرح لائنوں میں دھکیل دیا گیا ہے، جہاں دھکم پیل، بدنظمی اور ایجنٹ مافیا کی من مانی عروج پر ہے۔
ڈیرہ غازی خان میں ’’نگہبان رمضان‘‘ کے مستحقین کے لیے ایک اور بڑی پریشانی بینک آف پنجاب کی ڈیوائس میں ایرر کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ اس خرابی کے باعث حکومتِ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ چیک کیش نہیں ہو پا رہے، جس سے عوام اور فرنچائزر دونوں شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
جب متاثرہ افراد نے فرنچائزرز سے اس بارے میں استفسار کیا کہ وہ بینک آف پنجاب کی ہیلپ لائن پر رابطہ کیوں نہیں کرتےتو انہیں جواب ملا کہ ’’ڈیوائس کے لیے کوئی ہیلپ لائن نہیں ہے، یہ خود بخود ٹھیک ہو جائے گی، لیکن یہ معلوم نہیں کہ اس میں کتنا وقت لگے گا۔‘‘
ڈیرہ غازی خان کے عوامی اور سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور امدادی رقوم کے شفاف اور آسان طریقے سے تقسیم کو یقینی بنائیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے جلد اصلاحی اقدامات نہ کیے تو غریب اور مستحق افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔