تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں غیر ملکی این جی او ’’ورلڈ سینٹرل کیچن‘‘ کی گاڑی پر فضائی حملہ افسوسناک اور غیر ارادی طور پر ہوا تھا۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی امدادی تنظیم کے ارکان نے اپنی نقل وحرکت سے متعلق اسرائیلی فوج کو پیشگی اطلاع فراہم کی تھی، لیکن اس کے باوجود انہیں اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنایا گیا،امریکہ کی امدادی تنظیم ’ورلڈ سینٹرل کیچن‘ کے ارکان کو دیر البلح میں اپنے ویئر ہاؤس سے روانگی کے موقع پر اسرائیلی فوج نے بمباری کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
اسرائیلی براڈکاسٹنگ اتھارٹی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے سات امدادی کارکنوں نے انسانی امداد کی فراہمی کی غرض سے اپنی نقل وحرکت کی پیشگی اطلاع اسرائیلی فوج کو فراہم کی تھی اسرائیلی فوج نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی حکام نے رنج اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ‘‘کہ عالمی سطح پر اس واقعے کے ہم پر انتہائی برے اثرات مرتب ہوئے ہیں کیونکہ اس کارروائی میں نشانہ بننے والے افراد دراصل غزہ میں انسانی امداد کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کو یقینی بنانے میں مصروف تھے۔‘
اسرائیلی براڈکاسٹنگ اتھارٹی کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف ہرزی حلوی نے اس واقعے کے بعد سدرن کمان کے کمانڈر یارون وینکلمان اور غرب اردن وغزہ میں اسرائیلی حکومت کے کوارڈی نیٹر غسان علیان سے ٹیلی فون پر بات کی ہےان کا کہنا تھا اسرائیلی فوج جلد ہی واقعے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کر کے اس کے نتائج سے عوام کو آگاہ کرے گی۔
امریکی تنظیم ’ورلڈ سینٹرل کیچن‘‘ نے منگل کو بتایا کہ امدادی تنظیم کا عملہ دو بکتر بند گاڑیوں پر سوار تھا اور وہ جنگ سے متاثرہ علاقے سے دور جا رہی تھی بکتر بند گاڑی پر شناخت کے لیے تنظیم کا لوگو واضح طور پر آویزاں کیا گیا تھا، ان بکتر بند گاڑیوں پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی جس کے نتیجے میں ورلڈ سینٹرل کیچن سے وابستہ عملے کے سات افراد ہلاک ہو گئے اس واقعے کے بعد تنظیم نے غزہ میں اپنا امدادی آپریشن روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں غیر ملکی این جی او کے 6 اہلکاروں کی ہلاکت کی تحقیقات کر رہے ہیں، نیتن یاہو نے اس افسوسناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہیں ہوگا۔
قبل ازیں اسرائیلی ترجمان ڈینیئل ہاگری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج براہ راست ذمہ داری قبول کیے بغیر واقعے کی تحقیقات کرے گی۔
واضح رہے کہ غزہ میں ایک غیر ملکی این جی او کی گاڑی اسرائیل کے فضائی حملے میں مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور 6 اہلکار ہلاک ہوگئے جن کا تعلق فلسطین، آسٹریلیا، پولینڈ اور برطانیہ تھا ہلاک ہونے والوں میں سے دو کے پاس امریکا اور برطانیہ کی بھی شہریت تھی، اس واقعے کے بعد سے اسرائیل پر عالمی دباؤ بڑھ گیا ہے۔