مودی دورِ حکومت میں بھارت میں مسلمان خواتین کے لیے حجاب پہننا دن بہ دن مشکل بنایا جا رہا ہے بھارتی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں بی جے پی کے اتحادی اور بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے ایک سرکاری تقریب کے دوران مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچ دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق روایتی اور دیسی طریقہ علاج کی وزارت ’آیوش‘ کے تحت آیوش ڈاکٹروں میں تقرر نامے تقسیم کرنے کی تقریب منعقد کی گئی تھی، جس میں وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار خود ڈاکٹروں کو اپائنٹمنٹ لیٹر دے رہے تھے،تقریب کے دوران جب مسلمان خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کی باری آئی، جو مکمل برقعے اور نقاب میں ملبوس تھیں، تو تقرر نامہ دیتے ہوئے نتیش کمار نے ناگواری کا اظہار کیا اور پوچھا کہ یہ کیا ہے، پھر ان کا نقاب زبردستی کھینچ دیا، اس موقع پر ان کے ساتھ موجود نائب وزیرِ اعلیٰ سمراٹ چوہدری نے انہیں روکنے کی کوشش بھی کی۔

https://x.com/SiilentOutlaw/status/2000569450660348096?s=20

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے، جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں اور عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے،اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل نے واقعے پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیا نتیش کمار اپنی ذہنی صلاحیت کھو بیٹھے ہیں؟-

کانگریس نے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب ریاست کا وزیرِ اعلیٰ خود ایسی حرکت کرے تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں خواتین کس حد تک غیر محفوظ ہوں گی، کانگریس نے نتیش کمار سے اس شرمناک عمل پر فوری استعفیٰ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

Shares: