نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار

امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے
0
94

واشنگٹن: نکی ہیلی ری پبلکن پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں۔

باغی ٹی وی : امریکی میڈیا کے مطابق نکی ہیلی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور صدارتی امیدوار توثیق کرنے سے گریز کیا کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو میرا ساتھ دینے والوں کی حمایت لازمی حاصل کرنا ہوگی۔

واضح رہے کہ پہلے سُپر ٹیوز ڈے میں ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بن کر سامنے آگئے ہیں، نومبر میں ہونے والے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے۔

روئٹرز کے مطابق ساؤتھ کیرولینا کی سابق گورنر اور ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر رہنے والی نکی ہیلی نے ری پبلکن کے امیدواروں کی نامزدگی کے لیے ہونے والی انتخاب میں 15 میں سے 14 ریاستوں میں ٹرمپ سے شکست کے بعد چارلسٹن میں خطاب کے دوران اعلان کیا، نکی ہیلی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں اپنی انتخابی مہم معطل کردوں، مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔

ہم جنس پرست یہودی صحافی، وکیل اور مصنف،گلن گرین والڈ

انہوں نے کہا کہ متوقع طور پر ٹرمپ ہی ری پبلکن کے امیدوار ہوں گے لیکن ان کی توثیق نہیں کی گئی ہے، اب یہ ٹرمپ پر منحصر ہے کہ وہ ہماری پارٹی کے اندر اور باہر حمایت حاصل کریں اور مجھے امید ہے وہ ایسا کرپائیں گے۔

نکی ہیلی نے خارجہ امور کے تجربے کی بنیاد پر کہا کہ یہ ضروری ہے کہ امریکا عالمی سطح پر قیادت جاری رکھے، اسی طرح ہیلی اپنی مہم کے دوران مسلسل کہتی رہی ہیں کہ امریکا کو روس کے خلاف یوکرین کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکے جبکہ ٹرمپ کا مؤقف اس کے برخلاف ہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ٹرسٹ کو ہتھیانے اور فنڈز میں خرد برد کا انکشاف

یوکرین کے حوالے سے نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ ہم مزید پیچھے ہٹتے ہیں تو مزید جنگ ہوگی اور اس سے کم کچھ نہیں ہوگا، دوسری جانب ٹرمپ کی مہم کے پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ وہ امیگریشن، معیشت، خارجہ پالیسی جیسے امور پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔

خیال رہے کہ نکی ہیلی نے ٹرمپ سے کسی بھی ری پبلکن امیدوار کے مقابلے میں زیادہ مزاحمت کی لیکن وہ کسی مرحلے پر بھی سنجیدہ خطرہ نہ بن سکیں اور متعدد مجرمانہ مقدمات کے باوجود پارٹی میں اپنی حمایت برقرار رکھا ہوا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان پُرامن اور تعمیری تعلقات دیکھنا چاہتے ہیں،امریکا

Leave a reply