نائجیریا : مسلح افراد کا مسجد پر حملہ،پیش امام زخمی ،19 نمازی اغوا

0
53

نائجیریا کی کاٹسینا ریاست میں مسلح افراد نے ایک گروہ نے مسجد پر حملہ کرکے پیش امام کو زخمی کردیا اور 19 افراد کو اغوا کرکے لے گئے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نمازیوں کے اغوا کا واقعہ نائیجیریا کے شمال مغربی گاؤں میغام جی میں نماز عصر کے وقت پیش آیا۔ مسلح حملہ آوروں نے مسجد میں داخل ہوکر فائرنگ بھی کی جس میں پیش امام سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔

نائجیریا کے ایک مقامی اخبار پنچ نے رپورٹ کیا کہ 44 افراد میں سے 19 مسلمان نمازی تھے جنہیں ڈاکوؤں نے اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ مائگامجی کمیونٹی میں اپنی مسجد میں شام کی نماز ادا کر رہے تھے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے نمازیوں کو یرغمال بنالیا مقامی لوگوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے نماز کی امامت کرنے والے امام اور ایک دوسرے نمازی کو گولی مار کر زخمی کر دیا اور دوسروں کو لے جانے سے پہلے زخمی کر دیااور ایک ٹرک منگوا کر انھیں اغوا کرکے اپنے ہمراہ لے گئے پولیس نے اغوا کاروں کا پیچھا کیا اور 6 مغویوں کو بازیاب کرانے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بقیہ مغویوں کی بازیابی کے لیے مزید نفری طلب کرلی ہے جو ان ڈاکوؤں کی روگو جنگل میں کمین گاہوں پر کارروائی کرے گی۔

پنچ اخبار کے مطابق کٹسینا اسٹیٹ پولیس کمانڈ کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے، ایس پی گیمبو اسہ نے اطلاع دی کہ دہشت گرد مسجد میں گھس گئے اور امام اور ایک دوسرے شخص کو گولی مار دی۔

دہشت گردوں نے اس رات کچھ نمازیوں کو بھی اغوا کیا تھا، لیکن پولیس اور چوکیداروں کی ایک مشترکہ ٹیم نے اس رات متاثرین میں سے دو کو بچا لیا تھا۔ اتوار کو سیکورٹی اہلکاروں نے چار دیگر متاثرین کو بھی بچایا، جس سے کل چھ متاثرین کو بچا لیا گیا-

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت 13 متاثرین دہشت گردوں کی تحویل میں ہیں اور کارکنان ان کی بازیابی کو یقینی بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، ریاست کے بٹساری ایل جی اے میں کرارے اور کوکیا گاؤں کے رہائشیوں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے جمعہ کی صبح 31 افراد کو اغوا کیا مکینوں نے الزام لگایا کہ دہشت گرد گاؤں پر دھاوا بول کر متاثرین کو لے گئے تاہم پولیس ترجمان نے رپورٹ کی تصدیق کے لیے وقت مانگا ہے۔

نائیجیریا کے اس علاقے میں جرائم پیشہ گروہ کافی متحرک ہیں جو مویشیوں کی چوری، اغوا برائے تاوان اور سامان لوٹنے کے بعد گھروں کو آگ لگا دیتے ہیں۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نمازیوں کو اغوا کار تاوان کے بدلے رہا کردیں گے جس کے لیے مقامی سطح پر لیڈران نے رابطے کا کام شروع کردیا ہے۔

Leave a reply