نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمد اعظم خان نے صوبے میں جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہےوزیر اعلی نےجاں بحق افراد کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا، اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اوردلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے
متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں، اس حوالے سے وزیر اعلی کا چیف سیکرٹری اور متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے ساتھ رابطہ ہوا ہے جس میں ‌متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں بغیر کسی تاخیر کے شروع کی جائیں، وزیر اعلی اعظم خان نےمتاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کا حکم دیا ہیں، اور اس مقصد کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، محمد اعظم خان نے کہا ہیں کہ نگران صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہیں، متاثرین کو ریلیف اور امداد کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے، وزیر اعلی نے مزید کہا تمام اضلاع میں ہونے والی جانی و مالی نقصانات پر دلی افسوس ہوا، لہذا صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ وزیر اعلی کی محکمہ صحت کے حکام کو متعلقہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں، دوسری جانب خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اور وزیر اعظم کو بنوں اور لکی مروت کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور این ڈی ایم اے حکام کو ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی، زاہد اکرم درانی نے شہباز شریف سے شہداء اور زخمیوں کیلئے وزیراعظم پیکیج کے تحت مالی امداد کا مطالبہ کیاہیں،

Shares: