اسلام آباد: ملکی معیشت کی بحالی کے لیے نگران حکومت نے چین اور سعودی عرب سے 11 ارب ڈالر کی مدد مانگ لی ہے۔
باغی ٹی وی: قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں جمعرات کو ہوا حکومت ریٹیل، زراعت اور ریئل اسٹیٹ شعبوں پر ٹیکس نیٹ میں اضافی کی کوشش کر رہی ہے۔ یہی بات حکومت کی جانب سے تیار کیے گئے معاشی آؤٹ لک میں بھی کہی گئی ہے۔
قائمہ کمیٹی کےاجلاس میں ڈاکٹرشمشاد اختر نے بتایا کہ وفاقی حکومت بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کا کچھ حصہ صوبوں کومنتقل کرنےپر بھی غورکررہی ہے تاکہ وفاق پر سے بوجھ کم ہو سکے نگران حکومت کا مینڈیٹ محدود ہے لیکن وہ ان اصلاحات پر عمل درامد کرے گی جو آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط کے اصول کے لیے ضروری ہیں پاکستان کو ائی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر ملنے کی امید ہے لیکن اس کی ضروریات کہیں زیادہ ہیں۔
جشن میلادالنبی کی ملک بھر میں تقریبات
ڈاکٹر شمشاد اختر نے کامہ کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب اور چین سے 11 ارب ڈالر کی درخواست کی گئی ہے اس کے علاوہ سعودی عرب سے تیل کی سہولت بھی مانگی گئی ہے ایکسٹرنل فائنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان نے ورلڈ بینک جیسے اداروں سے بھی 6.3 ارب ڈالر کے اصول کے لیے کوششیں شروع کر رکھی ہیں ائی ایم ایف سے موجودہ معاہدے کےتحت پاکستان کو اپنے زر مبادلہ کے ذخائر جلد ہی نو ارب ڈالر پر پہنچانے ہیں جبکہ جون 2024 تک یہ ذخائر 12 ارب ڈالر ہونے چاہیے۔