نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی فلسطینی صدر سے ملاقات

0
116

نگراں وزیراعظم نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فلسطینی صدر سے ملاقات کی۔ دونوں رہنما او آئی سی کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں جس کا مقصد غزہ اور مغربی کنارے دونوں میں اسرائیلی قابض افواج کی جارحیت کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطین کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ وزیراعظم نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور اسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں، اسکولوں اور رہائشی عمارتوں پر بمباری کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں دس ہزار سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع اور فلسطینی خاندانوں کو جبری بے گھر ہونا پڑا۔
صدر عباس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے اظہار یکجہتی اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے بارے میں اس کے اصولی موقف کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور متاثرہ آبادی کو اہم انسانی امداد اور طبی امداد کی ہموار ترسیل پر زور دیا۔ انہوں نے اسرائیل کو مزید خونریزی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم کاکڑ اور صدر عباس نے او آئی سی کے غیر معمولی سربراہی اجلاس کے بروقت انعقاد کو نوٹ کیا اور عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور اس کے متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ وہ انصاف اور انسانیت کے اصولوں کو برقرار رکھنے اور فلسطینیوں کے قتل عام کے خاتمے کے لیے پرعزم اقدامات کریں۔
وزیراعظم کاکڑ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا، جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر رکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے گا جس کا دارالحکومت القدس شریف سرحدوں کے ساتھ ہوگا۔ جو کہ 1967 سے پہلے موجود تھا او آئی سی کی متعدد قراردادوں میں شامل ہے۔
صدر محمود عباس نے پاکستان کا اس مشکل وقت میں فلسطینیوں کا ساتھ دینے اور غزہ کے محصور مسلمانوں کیلئے امداد بھیجنے پر وزیرِ اعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

Comments are closed.