اسلامی نظریاتی کونسل کا 241 واں اجلاس مورخہ 25-26 مارچ دفتر کونسل کے میٹنگ ہال منعقد ہوا،جس کی صدارت ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کی۔ اجلاس میں کل 19 ایجنڈا آئٹمز پر غور و فکر ہوا۔ انسانی دودھ کے بینک کے قیام سے متعلق سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ اینڈ نیوناٹالوجی کے چار ماہرین کو مدعو کیا گیا، جنہوں نے اراکین کونسل کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے 33 سوالات کے جوابات بھی دیئے،اراکین کونسل کے کچھ مزید سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے،کونسل نے اپنے ہاں بھی عمیق تحقیق کا اہتمام کیا ہے،مسئلہ کی اہمیت اور حقیقی ضرورت کے گہرے مطالعہ کی غرض سے اس بابت حتمی فیصلہ اگلے اجلاس میں زیرغور لایا جائے گا۔

سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ اینڈ نیوناٹالوجی کے چار ماہرین نے اراکین کونسل کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے 33 سوالات کے جوابات دیئے، مسئلہ کی اہمیت اور حقیقی ضرورت کے گہرے مطالعہ کی غرض سے اس بابت حتمی فیصلہ اگلے اجلاس میں زیرغور لایا جائے گا۔

انسانی اعضاء کی پیوند کاری سے متعلق کونسل نے فیصلہ کیا کہ عضو عطیہ کرنے والے فرد کی زندگی کو خطرہ لاحق کئے بغیر دوسرے فرد کے جسم میں اعضاء (گردہ و جگر) کی پیوند کاری کی جا سکتی ہے۔ کونسل نے طے کیا کہ اسلامی اصطلاحات جیسے صلاة،آیت،مسجد وغیرہ کی انگلش ٹرانسلیشن کے بجائے اصل عربی الفاظ ہی استعمال کئے جائیں۔بجلی چوری سے متعلق طے کیا گیا کہ اس حوالے اہل علم وفکر اپنی اپنی سطح کے موافق آواز بلند کرے۔کنٹری بیوٹری پینشن سے متعلق طے کیا گیا کہ نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کو اس حوالے پابند کیا جاسکتا ہے،لیکن قدیم ملازمین کو اس میں جانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا،نیز اس فنڈ کو سودی نظام سے مکمل طور پر الگ کیا جانا ضروری ہے۔نکاح سے قبل زوجین کے تھیلسیمیا یا دیگر کسی متعدی مرض کے ٹیسٹ کروانے کو اختیاری طورپر نکاح نامہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے،تاہم شرعا نکاح کرنا فریقین کی مرضی پر منحصر ہوگا۔بغیر اجازت دوسری شادی کرنے کے نتیجے میں پہلی بیوی کو فسخ نکاح کا حق دینا غیر شرعی ہے،اور ایسا عدالتی فیصلہ جو یہ حق دے شریعت کی نظر میں درست نہیں ہے۔ زکوٰة کی رقوم کو جلد از جلد مستحقین میں تقسیم کیا جائے،تاخیر ہر گز نہ کی جائے تاہم جب تک تقسیم کرنے میں انتظامی طور پر وقت لگے تو اس دوران اس فنڈ کو اسلامی بینکوں کے نفع بخش اکاؤنٹ میں رکھنے کی گنجائش ہے،تاہم اگر نقصان ہو جائے تو حکومت ضامن ہو گی۔
کے پی ٹرانس جینڈر بل انہی غیر شرعی امور پر مشتمل ہے جو ٹرانس جینڈر ایکٹ،2018 کے قانون میں موجود ہیں،اس قانون کو قبل ازیں کونسل اور وفاقی شرعی عدالت اسلامی احکام سے متصادم قرار دے چکی ہے،کے پی کا بل گرو چیلہ کے غیر شرعی تصور پر بھی مبنی ہے۔ اجلاس کے آخر میں چیف آف آرمی سٹاف سید عاصم منیر کی والدہ محترمہ کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی۔

حسب ذیل اراکین کونسل نے اجلاس میں شرکت کی:
نمبر شمار نام نمبر شمار نام
1- جناب علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی 2- جناب ظفر اقبال چوہدری
3- جناب ڈاکٹر عبد الغفور راشد 4- جناب صاحبزادہ پیر خالد سلطان قادری
5- جناب محمد جلال الدین 6- محترمہ فریدہ رحیم
7- جناب جسٹس (ر) الطاف ابراہیم حسین قریشی 8- جناب ڈاکٹر عزیر محمود الازہری
9- جناب پیر شمس الرحمن مشہدی 10- جناب علامہ محمد یوسف اعوان
11- جناب مفتی محمد زبیر 12- جناب سید افتخار حسین نقوی
13- جناب پروفیسر ڈاکٹر مفتی انتخاب احمد 14- جناب حسان حسیب الرحمٰن
15- جناب محمد شفیق خان (شفیق پسروری) 16- جناب صاحبزادہ حافظ محمد امجد
17- جناب سید سعید الحسن 18- جناب سید عتیق الرحمٰن

Shares: