باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں مساجد میں عوام کی جانب سے نماز کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

سندھ کے صوبائی وزارت داخلہ نے اس حوالہ سے نوٹفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق مساجد میں امام، مؤذن اور خادم کو صرف نماز پڑھنے کی اجازت ہو گی،عوام کو مساجد میں نہیں آ نے دیا جائے گا، مساجد میں اذان ہو گی او رامام کی قیادت میں ٹوٹل 3 افرد نماز ادا کریں گے،پیش امام اور مساجد کی دیکھ بھال کرنے والے افراد باجماعت نماز ادا کر سکیں گے

محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ تمام علما کرام اور ڈاکٹرز کی مشاورت سے پابندی کا فیصلہ کیا،وبائی امراض کے ایکٹ 2014کے تحت پابندی عائد کی گئی،خلاف ورزی پر دفعہ 188کے تحت کارروائی ہوگی،پولیس ،رینجرز اور قانون نافذ کرنے والوں کو کارروائی کا اختیار ہوگا،

سندھ حکومت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھرون میں نماز ادا کریں.

سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کےلیے فیصلہ مشکل اوربڑاتھا5اپریل تک تمام مساجد میں صرف 3 سے5متعین افرادباجماعت نمازپڑھیں گے،عوام گھروں میں اجتماعی یاانفرادی سطح پرنمازاداکریں ،ہاتھ جوڑ  کرگزارش کرتاہوں کہ مشکل فیصلہ ہےعوام ہماراساتھ دیں

سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ انسانی جان کو بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے ہیں،لوگوں کی حفاظت کے لیے سندھ حکومت نے فیصلے کیے ہیں، حکومت یہ نہیں چاہتی تھی کہ مساجد بند ہوجائیں ،مساجدمیں نماز کیلئے جماعت 4سے5افرادپرمشتمل ہوگی ،یورپی ممالک نے شروع میں احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کیں

سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ، نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی

واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت نے نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے 27 مارچ سے 5 اپریل تک مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مساجد میں صرف 3 سے 5 افراد نماز ادا کر سکیں گے۔ مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات بھی نہیں ہونگے۔ سندھ حکومت نے پابندی کا فیصلہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کی مشاورت سے کیا۔ نماز کے اجتماعات پر پابندی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کی گئی ہے.

نماز جمعہ پر پابندی، طاہر اشرفی نے کیا بڑا اعلان، طبی عملے کو کیا سلیوٹ

Shares: