نماز جمعہ پر پابندی، طاہر اشرفی نے کیا بڑا اعلان، طبی عملے کو کیا سلیوٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ انسانی جان کو بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے ہیں،لوگوں کی حفاظت کے لیے سندھ حکومت نے فیصلے کیے ہیں، حکومت یہ نہیں چاہتی تھی کہ مساجد بند ہوجائیں ،مساجدمیں نماز کیلئے جماعت 4سے5افرادپرمشتمل ہوگی ،یورپی ممالک نے شروع میں احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کیں

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ مساجد بند نہیں ہوں گی، جماعت کی تعداد کم کی جائے گی،بیمار اور بزرگ افراد نماز کے لیے مسجد نہ آئیں، سب سے درخواست کرتا ہوں کہ گھروں میں بیٹھیں، اس مشکل وقت میں اللہ کو راضی کرنے کی ضرورت ہے،عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ سندھ حکومت کے فیصلے کو تسلیم کریں،

علامہ طاہر اشرفی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ ڈاکٹر کو سلیوٹ کر رہے ہیں ،ساتھ میں انہوں نے پیغام لکھا کہ جب قوم كى خدمت كر رهےهو. تو باپ اپنى بيٹى كو پيارسلام كى صورت مين كر سكتا هے تمام ڈاكٹرز نرسيز اور طبى عمله كو همارا سلام

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ لوگوں کو گھر کے اندر رہنے اور گھر میں نماز پڑھنے سے متعلق مشورہ اور آگاہی فراہم کریں جس سے بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے 27 مارچ سے 5 اپریل تک مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مساجد میں صرف 3 سے 5 افراد نماز ادا کر سکیں گے۔ مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات بھی نہیں ہونگے۔ سندھ حکومت نے پابندی کا فیصلہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کی مشاورت سے کیا۔ نماز کے اجتماعات پر پابندی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کی گئی ہے

سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ، نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی

Shares: