نشاط چونیاں ملز کو 8 ارب کا غیر قانونی طور پر فائدہ پہنچانے والے ملزم کے ریمانڈ میں عدالت نے دس روز کی توسیع کر دی
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نشاط چونیاں ملز کو 8 ارب روپے کا غیر قانونی طور پر فائدہ دینے کے معاملہ پر احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے سید انصاف احمد کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ،نیب پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم سے ابھی مزید تفتیش کرنا باقی ہے،ملزم نے نیپرا میں باضابطہ طور پر مالی بے ضابطگی کی، ملزم نے نشاط چونیاں پاور کمپنی سے بجلی انتہائی مہنگے داموں خریدی ،ملزم کی وجہ سے حکومتی خزانے کو 8 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم سید انصاف احمد کے جسمانی ریمانڈ میں 10روزکی توسیع کر دی .
واضح رہے کہ نیب نے آئی پی پیزسے متعلقہ 300 ارب کی مبینہ کرپشن کیس میں جاری تحقیقات پر نیب لاہور نے اہم پیش رفت کے طور پر سابق ڈی جی نیپرا ملزم سید انصاف احمد کو دس جون کو حراست میں لیا تھا. ان پر مبینہ طور پر 8 ارب مالیت کی مبینہ کرپشن کا الزام ہے. نیب کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملزم سید انصاف احمد نے دانستہ بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ (IPP) سے ٹھیکہ جات میں بجلی نرخ انتہائی مہنگے داموں مقرر کئے جو حکومتی خزانے کو 8 ارب کے نقصان کا موجب بنا. نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ کی جانب سے 2010میں 200 میگا واٹ پر مشتمل پاور پلانٹ کی تنصیب کی گئی. معاہدہ کے مطابق تاحال 17 ارب روپے نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ کو بجلی کی قیمت کی مد میں ادا کئے گئے ہیں. نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب سے 8 ارب روپے کی رقم صرف نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ کو غیرقانو ی طور پر منتقل کی گئی. اسی طرح کہا گیا ہے کہ آئ پی پیز کیساتھ معاہدوں میں اختیارات کے ناجائز استعمال، مبینہ جعلسازی اور دھوکہ دہی سے غیر قانونی ٹیرف مقرر کئے گئے جسکی مد میں اربوں روپے کی زائد رقم آئ پی پیز کو ادا کی گئی. نیب لاہور آئی پی پیز میں مبینہ بدعنوانی کے دیگر 5 کیسز کی تحقیقات بھی جاری رکھے ہوئے ہے جس میں مبینہ طور پر اربوں روپے کے غبن کے شواہد حاصل ہو رہے ہیں.
نشان چونیاں ملز میاں منشا کی ہیں اور پاکستان کے معروف بزنس مین میاں منشا سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشافات کیا تھا کہ غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 80 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔ میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔ واضح رہے کہ میاں منشا کے خلاف پاکستان ورکر پارٹی کے چیئرمین فاروق سلہریا نے گزشتہ برس بھی ایک درخواست نیب میں دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ میاں منشا نے 95ملین ڈالر منی لانڈرنگ کرکے پاکستان سے برطانیہ منتقل کئے ہیں۔ ایم سی بی بینک‘نشاط گروپ‘ڈی جی خان سیمنٹ‘آدم جی انشورنس اور نشاط پاور کمپنیاں میاں منشا کی ملکیت ہیں. نیب نے گزشتہ سال جون میں میاں محمد منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی تھیں۔