وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نشتر اسپتال ملتان کے ڈائیلسز یونٹ سے 25 مریضوں میں ایڈز کی منتقلی کے معاملے پر ایکشن لے لیا ہے
نشتر اسپتال کے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو نیفرولوجی وارڈ سے ایڈز کی 25 مریضوں میں منتقلی کے معاملے پر مکمل بریفنگ دی گئی،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے غفلت برتنے پر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس نشتر اسپتال ڈاکٹر کاظم اور وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر مہناز خاکوانی سمیت 5 سینیئر ڈاکٹرز کو معطل کردیا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں افسران کو معطل کیا گیا،معطل ہونے والوں میں ہیڈ آف نیفرولوجی وارڈ ڈاکٹر غلام، ڈاکٹر جہانگیر، ڈاکٹر پونم، سینیئر رجسٹرار ڈاکٹر عالمگیر اور ہیڈ نرس ناہید بھی شامل ہیں، تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں تمام ڈاکٹرز کے لائسنس بھی منسوخ کردیے گئے۔
واضح رہے کہ نشتر اسپتال ملتان کے ڈائیلسز یونٹ میں 25 مریضوں میں ایڈز وائرس کی منتقلی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال سے رجسٹرڈ مریضوں کے ایڈز ٹیسٹ نہیں کیے گئے، جو کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے قواعد کے مطابق ڈائیلسز مریضوں کا ہر 6 ماہ بعد ایڈز ٹیسٹ اور 3 ماہ بعد ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ ضروری ہے، لیکن ان ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا۔ 11 اکتوبر کو ڈائیلسز یونٹ میں ایک مریض میں ایڈز وائرس رپورٹ ہوا۔ اسپتال انتظامیہ نے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی اور ایڈز کنٹرول پروگرام کے کسی ماہر ڈاکٹر سے رابطہ نہیں کیا،ایک ماہ گزرنے کے باوجود 25 مریضوں کے اہل خانہ کے اسکریننگ ٹیسٹ نہیں کرائے گئے، جس سے ان کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔تحقیقات میں اسپتال کے ایم ایس (میڈیکل سپرنٹنڈنٹ)، ہیڈ آف نیفرالوجی اور سینئر رجسٹرار کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے ڈائیلسز یونٹ کا مکمل ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے