وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے سینیٹ اجلاس میں انکشاف کیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں گزشتہ تین سال سے انسدادِ پولیو ویکسین کی رسائی ممکن نہیں ہو سکی، جس کے باعث صرف رواں سال پولیو کے 5 کیسز اسی علاقے سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ رواں سال اب تک ملک بھر سے پولیو کے 14 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 79 رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام اضلاع سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے.مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلوچستان میں اس سال کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا، تاہم چاروں صوبوں کے سیوریج سسٹمز میں وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں طالبان حکومت بھی پولیو ویکسینیشن جاری رکھے ہوئے ہے، قندھار کے سوا پورے افغانستان میں پولیو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے مربوط اور موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو اس مہلک وائرس سے ہمیشہ کے لیے پاک کیا جا سکے۔

اسرائیل نے فلسطینی ماہی گیروں کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی لگا دی

سندھ اسمبلی کی پی اے سی کی 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کرنے کی ہدایت

کراچی میں انسانی اسمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث ایجنٹ گرفتار

Shares: