مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے معافی مانگنے کی ضرورت نہیں، دونوں طرف سے کچھ باتیں ہوئیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ اتحاد قائم رہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران سینیٹر افنان اللّٰہ خان اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان شریک ہوئے۔ ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ پنجاب سے متعلق جتنی باتیں کی گئیں، ان کا جواب مریم نواز نے دے دیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے معافی بنتی نہیں، کچھ باتیں انہوں نے کیں اور کچھ ہم نے کیں، لیکن ہم پیپلز پارٹی کو منالیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ سب کو تعصب کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔
پنجاب کسی کی ملکیت نہیں، یہ لہجے بڑے سانحے کی طرف لے جائیں گے: سینیٹر پلوشہ خان
پروگرام میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پنجاب کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، ایسے لہجے قوم کو کسی بڑے سانحے کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مریم نواز کو تنقید بری لگتی ہے تو ان کے بڑوں کو انہیں سمجھانا چاہیے کہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کو اس پر پریشان نہیں ہونا چاہیے۔
پلوشہ خان نے کہا کہ اگر مریم نواز کو پانی کے معاملے پر بات کرنی تھی تو وہ نریندر مودی سے کرتیں، پنجاب کو ذاتی جاگیر نہ سمجھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ "پنجاب جاتی امرا نہیں، جاتی امرا کا پانی اور زمین ان کی اپنی ہوگی، باقی پنجاب عوام کی ملکیت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے ڈھانچے میں پیپلز پارٹی کا کردار شامل ہے لیکن ہم حکومت کی قانون سازی میں حمایت نہیں کریں گے۔ ان کے مطابق بے نظیر بھٹو پروگرام پر ن لیگ کو اعتراض تھا، مگر اسی کا ڈیٹا استعمال کر کے رمضان پیکیج بانٹا گیا۔
پی پی سینیٹر نے خبردار کیا کہ ایسے رویے اور لہجے خطرناک ہیں، انہیں فوری طور پر بدلنا ہوگا تاکہ سیاسی اتحاد اور جمہوری عمل متاثر نہ ہو۔
بلوچستان عوامی پارٹی کی رکن بشریٰ رند کا استعفیٰ، قیادت پر الزام
افغانستان میں 48 گھنٹے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروس بحال، شہریوں کا جشن
ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر حساس بات چیت جاری ہے،وائٹ ہاؤس
پی ٹی سی ایل اور ٹیلی نار پاکستان کے انضمام کی منظوری
خیبرپختونخوا کابینہ میں ردوبدل، وزرا و معاونین کے محکمے تبدیل








